نوجوان گولفر آمنہ ٹوانہ کا کہنا ہے کہ میرا ہدف پروفیشنل گولفر بننا ہے جس کے لیے محنت کر رہی ہوں، یہ ایک مشکل ہدف ہے لیکن ایک دن ضرور پروفیشنل گولفر بنوں گی۔
لاہور میں جیو نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی ضرورت ہے تاکہ کم عمر میں کوچنگ شروع ہو۔
آمنہ ٹوانہ کا کہنا ہے کہ آنکھ کھولتے ہی ماں باپ کو گولف کھیلتے ہوئے دیکھا ہے، میری والدہ مجھے اپنے ساتھ گولف کورس لے کر جاتی تھیں اور پھر میں بھی گولف کی شوقین ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں نیشنل امیچر گولف چیمپین شپ میں گزشتہ برس بھی حصہ لے چکی ہوں، ملکی سطح کے کئی ایونٹس کے علاوہ امریکا اور ملائیشیا میں بھی کھیل چکی ہوں کیونکہ مجھے پروفیشنل گولفر بننے کے لیے بہت محنت کرنی ہے۔
آمنہ ٹوانہ نے کہا کہ مقابلے زیادہ سے زیادہ ہونے چاہییں، اس کے علاوہ کوچنگ انسٹیٹیوٹ ہونا چاہیے تاکہ کم عمر میں ہی گولفرز کو سیکھنے کا ایک پلیٹ فارم ملے، اس سے کھیل میں بہتری آئے گی اور اچھے کھلاڑی اوپر آئیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان امیچر گولف چیمپین شپ ان دنوں لاہور میں جاری ہے اور خواتین ایونٹ میں آمنہ ٹوانہ بھی شریک ہیں۔
Comments are closed.