جمعرات 3؍ربیع الثانی 1445ھ19؍اکتوبر 2023ء

پاکستان ٹیم کے ساتھ متعصبانہ رویے پر گوتم گمبھیر کی رائے سامنے آ گئی

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر اور موجودہ ورلڈ کپ کے کمنٹری پینل میں شامل گوتم گمبھیر نے احمد آباد میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ متعصبانہ رویے پر بھارتی تماشائیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

خلیجی اخبار خلیج ٹائمز میں اپنے کالم میں گوتم گمبھیر نے لکھا ہے کہ ہماری ٹیم بھارت نے اگرچے 3 میں سے 3 میچ جیتے ہیں لیکن مجھے نہیں لگتا ہم نے بطور بھارتی کرکٹ ٹیم سپورٹرز کے دل بھی جیتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ بھارتی ٹیم کے علاوہ دیگر میچوں کے دوران گراؤنڈ میں ہمارا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا ہے جس نے مجھے حیرت میں ڈال دیا کہ کیا ہم واقعی اس کھیل سے محبت کرتے ہیں یا ہمیں صرف ہندوستانی سپر اسٹارز کا جنون ہے۔

گوتم گمبھیر نے بھارتی شائقین کے مخالف ٹیموں کے ساتھ رویے پر بھی تنقید کی اور لکھا کہ پہلے دہلی میں افغانستان اور بھارت کے میچ کے دوران تماشائیوں نے نوین الحق کے ساتھ بدسلوکی کی اور مسلسل اس کے سامنے کوہلی کوہلی کی تکرار کی کیونکہ آئی پی ایل میں دونوں کے درمیان تنازع ہوا تھا، پھر بعد میں ہم نے احمد آباد میں ٹاس کے موقع پر بابر اعظم سے بدسلوکی کی جب کہ باہر جانے والے پاکستانی بلے بازوں پر غیر ضروری نعرے کسے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا کہ ایک ایسا معاشرہ جس نے دنیا کو ’پوری دنیا ایک خاندان ہے‘ کا تصور دیا تھا، جو اس رویے سے اس قدر متضاد ہے۔

گوتم گمبھیر نے اپنی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اگر ہمیں 2036ء کے اولمپک کھیلوں کی بولی جیتنی ہے تو زیادہ غیر جانبدارانہ رویہ اپنانا ہو گا۔

انہوں نے ذکر کیا کہ پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں لگتا کہ یہ آئی سی سی ایونٹ ہے۔

گوتم گمبھیر نے مزید لکھا کہ میں وہاں احمد آباد میں کمنٹری کر رہا تھا اور اس طرح کے متعصبانہ رویے کو دیکھ کر مجھے بالکل بھی فخر محسوس نہیں ہو رہا تھا۔

انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ میں کھیلوں میں مسابقت اور من چاہی ٹیم کی حمایت کے حق میں ہوں لیکن یہ ہمیں مخالف ٹیم کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں نیچا دکھانے کا لائسنس نہیں دیتا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.