جمعرات 3؍ربیع الثانی 1445ھ19؍اکتوبر 2023ء

لاپتہ افراد بازیابی کیس: روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت رپورٹ طلب

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔

لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو کی سربراہی میں ہوئی۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب لاپتہ افراد سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ چاہیے، رپورٹ دی جائے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیا کام کیا ہے؟

جسٹس امجد سہتو نے استفسار کیا کہ 20، 20 جے آئی ٹی کے سیشنز ہوتے ہیں تو کوئی شخص بازیاب بھی ہوتا ہے یا نہیں؟ ایسے لوگوں کا وقت خراب نہ کریں، لوگ کرایہ خرچ کر کے عدالت پہنچتے ہیں۔

اس موقع پر عدالت میں موجود لاپتہ کامران کمال کے اہلِ خانہ نے استدعا کی کہ کامران 2016ء سے لاپتہ ہے، اس کا تاحال کوئی پتہ نہیں چل سکا کہ کہاں ہے، ہمارے پیارے کہاں ہیں کس حال میں ہیں کچھ تو بتایا جائے۔

لاپتہ مشتاق کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا مشتاق 2015ء سے لاپتہ ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جلد اقدامات کریں۔ 

عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس حکام سے لاپتہ افراد سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر پولیس رپورٹ دے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گیے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.