arduino led hookups 80 hookup office hookup gay byu hookups app for plane hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ناپید نسل کے جانوروں کو بہت برے حال میں رکھا جاتا ہے، عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ناپید نسل کے جانوروں کو امپورٹ کرکے بہت برے حال میں رکھا جاتا ہے۔ سماعت کے دوران وزارت موسمیاتی تبدیلی کے نمائندے نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے، وفاق کا اختیار نہیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ کہیں، عالمی معاہدوں پر عملدرآمد کرانا حکومت پاکستان کا کام ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ناپید نسل کے جانوروں کی درآمد کےخلاف کیس پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ایف بی آر سے دوبارہ تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت نےسوال کیا کہ کیا حکومت پاکستان کے پاس عالمی معاہدوں پرعمل کرنے کا اختیارنہیں؟ کیا آپ کہنا چاہ رہی ہیں کہ پاکستان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے؟ جس پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کے نمائندے نے جواب دیا کہ ہم عالمی معاہدوں کی بالکل خلاف ورزی نہیں کررہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ خلاف ورزی کررہے ہیں،ناپید نسل کے جانور درآمد کیے جارہے ہیں،کیا وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ایف بی آرسے پوچھا؟

سماعت کے دوران ایف بی آر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تین سال سے کوئی ہاتھی پاکستان میں امپورٹ نہیں ہوا، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ صرف ہاتھی کا نہیں پوچھا،باقی جانور کیسے امپورٹ ہورہے ہیں؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ یہ بھی پوچھا کہ ایف بی آر کی جانب سے کوئی نمائندہ پیش کیوں نہیں ہوا؟ لوگوں نے گھروں میں شیر رکھے ہوئے ہیں،ایف بی آر بتائے کہ وہ امپورٹ کیسے ہوئے؟شیر اور زرافے کس طرح امپورٹ کیے جا رہے ہیں؟

عدالت نے کہا کہ ناپید نسل کے تمام جانوروں کی امپورٹ سے متعلق رپورٹ آئندہ سماعت پرجمع کرائیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.