جمعہ 14؍شوال المکرم 1444ھ5؍مئی 2023ء

بھارت سے تعلقات معمول کے مطابق ہونے چاہئیں، بلاول بھٹو

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا شروع سے یہی موقف رہا ہے کہ بھارت سے تعلقات معمول کے مطابق ہونے چاہئیں۔

 گوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019 میں جو یک طرفہ قدم اٹھایا ہے اس کے بعد صورتحال مشکل ہوگئی، اس اقدامات سے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بھارت کو بات چیت کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ  نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی اور دو طرفہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو بات چیت کا کیا مستقبل ہوگا؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی موقع پر ایسا نہیں لگا کہ پاک بھارت اختلاف کی وجہ سے فورم پر اثر پڑا ہے، بھارت کے عوام اور میڈیا کا جو بھی موقف ہو ہم بہتر تعلقات چاہتے ہیں، جس طرح میری آمد کو کور کیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی اہمیت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے موقع پر مختلف وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی، ایک کے سوا تمام وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔

پاک بھارت تعلقات سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات نارمل ہونے چاہئیں، بھارت کو کشمیر سے متعلق 4 اگست 2019 کی صورتحال پر واپس آنا ہوگا، بھارت کو بات چیت کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرنا ہوگا، پاکستان اور بھارت کے عوام امن چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 2026 میں ایس سی او کی چیئرمین شپ پاکستان کے پاس ہوگی، امن ہماری منزل ہے۔

کھیلوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ  نے کہا کہ ہماری بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھارت جانا تھا لیکن ان کو ویزا نہیں دیا گیا، کھیل کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کے میزبان کی حیثیت سے جے شنکر اپنی ذمہ داریوں پر پورا اترے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.