پیر 6؍شعبان المعظم 1444ھ27؍فروری 2023ء

ایم کیو ایم نے ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کر دیا

حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

ایم کیو ایم نے سربراہ ادارہ شماریات کو ملک بھر میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری کے معاملے میں خط لکھ دیا ہے۔

ادارہ شماریات نے ساتویں مردم شماری پر 34 ارب روپے کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے۔

خط کے ذریعے ایم کیو ایم نے کراچی، حیدر آباد میں ڈیجیٹل مردم شماری کے تینوں مراحل پر تحفظات کا اظہار کیا۔

خط کے متن کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری میں ہر شخص کو خود اپنا اندراج کرانا ہے، تعلیم کی کمی، اسمارٹ فون، انٹرنیٹ کے مسائل کے باعث اس مرحلے کا وقت بہت کم ہے۔

ایم کیو ایم کے خط میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں اپنا اندراج کرانے کے مرحلے میں 10 روز بڑھائے جائیں۔

خط میں کہا گیا کہ خانہ شماری کےلیے3 دن رکھے، جو ناکافی ہیں، کراچی میں 3 روز میں ہر گھر کو گننا بہت مشکل ہے، اس میں بھی 10روز کا اضافہ کیا جائے۔

ایم کیو ایم نے خط میں کہا کہ مردم شماری کے تیسرے مرحلے کے دوران رمضان شروع ہوجائیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ تینوں مراحل کا شیڈول دوبارہ بنایا جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.