اقوام متحدہ کے انسانی کے حقوق ماہرین نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ اورنگی اور گُجر نالوں پر آباد ایک لاکھ افراد کی جبری بے دخلی (گھروں کو مسمار) کو روکا جائے، شہری انتظامیہ یہ اقدامات متاثرین سے مشاورت کے بغیر کررہی ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرین کے لیے متبادل منصوبے اور ازالے کا بندوبست نہیں کیا گیا ہے، وسیع پیمانے پر بے گھر کرنے کی قانونی بنیاد اور متاثرین کو حاصل آپشنز غیر واضح ہیں۔ جبکہ کوویڈ وبا کے دوران جبری بے گھری کے متاثرین پر اثرات بالکل واضح ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے متاثرین کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے اور اُنہیں دھمکانے کے متعدد واقعات تشویش کا باعث ہیں۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق متاثرین کے حامیوں اور انسانی حقوق کے علم برداروں کے خلاف کارروائیاں بھی انتہائی تشویشناک ہیں۔
Comments are closed.