جمعہ 17؍شعبان المعظم 1444ھ10؍مارچ 2023ء

پاکستان اور ٹاپ ٹیموں میں اب بھی فرق ہے جسے دور کرنا ہے، منیبہ علی

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی بیٹر منیبہ علی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ٹاپ ٹیموں میں اب بھی فرق ہے جس کو دور کرنا ہے۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے منیبہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمن لیگ سے ہمیں کافی فائدہ ہوگا، ہم ابھی بھی بہت کچھ سیکھ رہے ہیں، زیادہ وقت ملے گا تو اور بھی سیکھیں گے۔

قومی ویمن ٹیم کی بیٹر نے کہا کہ لیگ ہوگی تو ہمیں اندازہ ہوگا کہ دیگر ممالک کی پلیئرز گیم کو کیسے دیکھتی ہیں؟

ایچ بی ایل پی ایس ایل 8 میں خواتین ٹیموں کے نمائشی میچز کے حوالے سے منیبہ کا کہنا تھا کہ پہلے نمائشی میچ میں کافی اچھا تجربہ رہا۔ سب کو سیکھنے کو مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کافی پلیئرز کو موقع نہیں ملتا، ان کو سامنے لانے میں ویمن لیگ کا کردار اہم ہوگا۔

منیبہ علی کا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ ویمن لیگ بھی پی ایس ایل کی طرح زبردست ایونٹ ہوگا۔

بائیں ہاتھ کی نوجوان کھلاڑی نے کہا کہ ایسی چیزوں کا سب سے زیادہ فائدہ تو پاکستان کرکٹ کو ہی ہوگا، لیگ اگر کامیاب ہوئی تو خواتین کےلیے کرکٹ بھی ایک باقاعدہ پروفیشن مانا جائے گا۔

منیبہ علی کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ دنیا کی دیگر لیگز میں جا کر بھی کھیلوں۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ہماری حالیہ کارکردگی کو دیکھ کر دیگر لڑکیوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔

ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اپنی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے منیبہ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں سنچری کرنا بہت بڑی بات ہوتی ہے، سنچری کرکے اعتماد ملا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں بڑی اننگز کھیل سکتی ہوں۔

منیبہ نے کہا کہ ٹاپ لیول پر کھیلنے کےلیے محنت تو کرنا پڑتی ہے، ہر بار اپنا کھیل پہلے سے بہتر کرنا ہوتا ہے، ورنہ مخالف ٹیم پکڑ لے گی۔

منیبہ علی کا کہنا تھا کہ کوشش ہوتی ہے کہ ہر بار اپنا گیم بہتر کروں، صلاحیتیں بڑھاؤں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ٹاپ ٹیموں میں اب بھی فرق ہے جس کو دور کرنا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ پر کام ہو اور تسلسل کے ساتھ ایونٹ ہوں تو ہماری ٹیم بہتر ہوگی۔

منیبہ کا کہنا تھا کہ تسلسل کے ساتھ مواقع ملتے رہے تو وقت کے ساتھ چیزیں ضرور بہتر ہوں گی، ڈومیسٹک کرکٹ دو ہفتے کی بجائے اگر زیادہ طویل ہو تو ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش یہی ہے کہ میں دنیا کے ٹاپ پلیئرز میں آؤں، چاہتی ہوں کہ پاکستان دنیا کی ٹاپ چار ٹیموں میں آئے۔ اگر ہم تسلسل کے ساتھ کرکٹ کھیلتے رہیں تو یقینی طور پر ٹاپ ٹیموں میں آسکتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.