وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ رواں سال 1669 نئی اسکیمیں شروع کی ہیں، متعلقہ محکموں کو اسکیموں پر فوکس کر کے رواں سال ہی ختم کرنا ہے۔
کراچی میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری، ایڈووکیٹ جنرل اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
چیئرپرسن پی اینڈ ڈی شیریں ناریجو نے اجلاس میں ترقیاتی پورٹ فولیو سے متعلق بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 22-2021ء میں ترقیاتی پورٹ فولیو 329 اعشاریہ 02 ارب کا ہے، 329 اعشاریہ 02 ارب میں سے صوبائی اے ڈی پی کیلئے 222 اعشاریہ 50 ارب روپے ہیں۔
شیریں ناریجو نے بریفنگ میں بتایا کہ ضلعی اے ڈی پی 30 ارب روپے، غیر ملکی منصوبوں کیلئے 71 اعشاریہ 36 ارب روپے ہیں، وفاقی پی ایس ڈی پی کے لیے 5 اعشاریہ 36 ارب روپے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت 603 اسکیموں سے 14 اعشاریہ 098 ارب روپے کا ٹارگٹ مکمل کرے گی، صوبائی وزراء ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل پر مکمل توجہ دیں۔
سندھ کابینہ کے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دوسرے کوارٹر میں 269 اسکیموں پر 19 اعشاریہ 572 ارب روپے لاگت آئے گی، 162 اسکیموں پر 10 اعشاریہ 133 ارب روپ کی لاگت سے تیسرا کوارٹر مکمل ہو گا۔
سیکریٹری خزانہ نے کابینہ کو سندھ پبلک فنانشل مینجمنٹ ریفارم اسٹریٹجی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اصلاحات کا مقصد ریونیو موبلائزیشن اور ٹرانسپیرنسی کے ساتھ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ اس میں ٹرانسپیرنٹ تنخواہوں اور پنشنز کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں مقامی مسجد ٹرسٹ کراچی کو 10 ایکڑ زمین قبرستان کیلئے الاٹ کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
ترجمان وزیرِاعلیٰ سندھ کے مطابق قبرستان کے لیے مذکورہ زمین دیہہ مواچھ تعلقہ میر پور ضلع کیماڑی میں دی گئی ہے، کابینہ نے قبرستان کے لیے ٹرسٹ کو زمین 1 لاکھ روپے فی ایکڑ پر دی ہے۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اتھارٹی بنائیں گے جو قبرستان کی زمین الاٹ اور ریگیولیٹ بھی کرے گی۔
Comments are closed.