سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سی ای او کے الیکٹرک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر کے الیکٹرک حکام عدالت میں پیش ہو گئے۔
کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کے الیکٹرک کی وجہ سے بند نہیں ہے، پورے ملک کا نظام بیٹھا ہوا ہے۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ ہائی کورٹ کے الیکٹرک کو ماہانہ 60 لاکھ روپے بجلی کا بل دیتی ہے، بجلی نہیں ہو گی تو عدالتیں کیسے چلائیں؟
جسٹس صلاح الدین کا کہنا ہے کہ بجلی نہیں ہے تو موبائل جنریٹر سے بجلی فراہم کرنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کیسز کی سماعت نہیں ہو پا رہی، لوگ چیخ رہے ہیں، ایسی صورتحال میں ججز کیسے کام کریں؟
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کرنا بھی کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، لکھ کر دیں عدالتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کیسے یقینی بنائیں گے، ہم وارنٹ گرفتاری تب واپس لیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں کہ پورے ملک میں بجلی نہیں تو ہمیں بھی نہیں ملے گی۔
واضح رہے کہ کراچی سمیت صوبۂ سندھ اور ملک کے دیگر شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس کی وجہ سے اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے کی وجے سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے سے 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں کینپ نیو کلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ہے، بجلی بحال کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
Comments are closed.