کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز تیمور خان کا کہنا ہے کہ کشمیر پریمیئر لیگ اب ایک گلوبل لیگ بن گئی ہے جو معیشت سے جڑی ہے۔
تیمورخان نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سے کئی غلطیاں اور کوتاہیاں ہوئی ہیں لیکن چونکہ یہ پہلی مرتبہ لیگ ہورہی ہے اس لئے آپریشنل مسائل تھے لیکن اب کے پی ایل میں بہتری کا وقت ہے ۔
انہوں نے کہ ہمارے پاس ذرائع کم تھے کم ذرائع میں کام کیا مشکلات آئیں رکاوٹیں آئیں مقامی نوجوانوں کو کرکٹ سے دوررکھنے کی کوشش کی گئی جس میں ناکامی ہوئی اب نوجوان کرکٹرز کھیل رہے ہیں انٹرنیشنل اسٹارز ایکشن میں ہیں۔
تیمورخان نے کہا کہ میں اس لئے کے پی ایل کو گلوبل لیگ کہتا ہوں کہ اب کے پی ایل کی ویورشپ کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں کے پی ایل کو وہ ویور شپ ملی جو ڈویلپڈ لیگز کو بھی ابتدا میں نہیں مل سکی۔
انہوں نے کہا کے پی ایل کے بارے میں افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے ہمارا گراؤنڈ کے لئے 13 سال کا معاہدہ ہے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) سے ایک برس کا این او سی ملا ہے لیکن اس میں توسیع ممکن ہے این اوسی اگلے برس بھی مل جائے گا پی سی بی کی گائیڈ لائنز کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
تیمور خان کہتے ہیں کہ اس برس ڈویلپمنٹ لیگ کرائیں گے مظفر آباد میر پور اور باغ میں اکیڈمیز قائم کریں گے اکیڈمیز سے ایک ٹیم بنائیں گے اور پھر وہ کھلاڑی ڈرافٹ میں جائیں گے۔
ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز تیمور خان نے کہا کہ ایک طرف کرکٹ تو میدان میں ہو رہی ہے جس کی تصویر دنیا میں دیکھی جا رہی ہے لیکن دوسرے طرف کے پی ایل سے کشمیر کو معاشی فائدہ بھی ہو گا گراؤنڈز ڈویلپ ہوں گے سیاحت کو فروغ ملے گا ہوٹلنگ کا کاروبار بڑھے گا ۔
انہوں نے کہاکہ کے پی ایل صرف کرکٹ کا نام نہیں ہے گراونڈ سے باہر یہ معیشت سے جڑی بھی ہے۔
Comments are closed.