ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عید کے تیسرے روز بھی سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی جاری ہے، شہر میں مختلف مقامات سے قربانی کے جانوروں کی آلائشیں نہ اٹھائی جاسکیں۔
بیشتر بڑی شاہراہیں صاف ہو گئی ہیں تاہم گلی محلوں میں آلائشوں سے تعفن اٹھ رہا ہے۔
کراچی میں عید الاضحیٰ کے تیسرے دن بھی سنتِ ابراہیمی کی پیروی جاری ہے، گائے، بکروں کی قربانی کے علاوہ بڑی تعداد میں اونٹ بھی نحر کیئے جا رہے ہیں۔
صفائی ستھرائی وہ معاملہ ہے جس میں بلدیاتی اداروں کے علاوہ شہریوں نے بھی اپنی ذمے داری پوری نہیں کی۔
شہر کے کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں جگہ جگہ آلائشوں کے ڈھیر اور شدید بدبو پھیلی ہوئی ہے۔
نارتھ ناظم آباد کے علاقے لنڈی کوتل میں برساتی نالہ آلائشوں سے بھر گیا، جبکہ باہر بھی آلائشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جس سے علاقے میں شدید تعفن پھیلا ہوا ہے۔
ناگن چورنگی کے علاقے میں بھی گلی محلوں سے دو دن کی قربانی کے بعد تعفن اٹھ رہا ہے۔
شہر کے دیگر علاقوں کی صورتِ حال بھی تسلی بخش نہیں، گلی، محلوں اور سڑکوں پر بھی آلائشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس نے ’آؤٹنگ‘ ناممکن بنا رکھی ہے، اس لیئے چٹخارے دار اور دھواں دھار پکوان گھروں ہی میں بنائے جا رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے ریسٹورنٹس میں اِنڈور ڈائننگ اور تمام تفریحی مقامات بند ہیں، اس لئے لوگوں نے موج مستی کے سارے رنگ گھروں ہی میں سجائے ہوئے ہیں۔
مزے مزے کے چٹخارے دار کھانے، تکے، سیخ کباب بنا کر ناصرف خود کھائے جا رہے ہیں بلکہ رشتے داروں اور دوستوں کو بھی کھلائے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.