کراچی پولیس اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں روکنے میں ناکام، شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 2 افراد قتل، سائٹ سپرہائی وے میں فائرنگ سے 1 شخص جاں بحق جبکہ فائرنگ کے مختلف واقعات میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پولیس افسران کے دعوے کراچی کے اسٹریٹ کرمنلز کے آگے ڈھیر ہوگئے، وارداتیں بدستور جاری ہیں، ڈاکوؤں نے سرجانی اور نیو کراچی میں 2 افراد کو مزاحمت پر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
پولیس کے مطابق نیو کراچی اللّٰہ والی کالونی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے امان نامی شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول کنیز فاطمہ سوسائٹی کا رہائشی تھا اور 4 بچوں کا باپ تھا۔
مقتول امان کے تایا زاد نے جیو نیوز کو بتایا کہ وہ اپنے تایا اور والد کو موٹر سائیکل پر لیکر آرہا تھا کہ اللّٰہ والی کالونی کے پاس 2 موٹر سائیکل سوار ڈاکو سامنے آگئے اور اسلحہ کے زور پر لوٹنے کی کوشش کی، امان نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی جس سے وہ جاں بحق ہوگیا، تاہم پولیس کو جائے وقوعہ سے گولی کا کوئی خول نہیں ملا۔
اس سے قبل سرجانی ٹاؤں کے گلشن شیراز میں امجد نامی نوجوان گھر کے باہر بیٹھا تھا کہ ڈکیتی کی نیت سے آئے موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں سے ہاتھا پائی اور گالم گلوچ کے بعد ملزمان مقتول کو گولی مار کر فرار ہوگئے۔
پولیس کو اہل علاقہ نے بتایا کہ 4 ،5 مرتبہ گولیوں کی آواز آئی تاہم پولیس کو جائے وقوعہ سے گولی کا ایک خول ملا ہے، مقتول امجد کی اپنی موبائل فون کی دکان تھی اور وہ 2 بچوں کا باپ تھا۔
سپر ہائی وے ٹول پلازہ کے قریب ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے، ایس ایس پی ملیر کے مطابق ملزمان دو شہریوں سے موٹر سائیکل چھینے کی کوشش کر رہے تھے، انہوں نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی، زخمیوں میں 30 سالہ سہیل اور 25 سالہ تنویر شامل ہیں۔
سرجانی کنیز فاطمہ سوسائٹی کے قریب بھی ڈکیتی مزاحمت پر ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا، زخمی 25 سال کا زین الحسن سرکاری ادارے کا اہلکار ہے۔
پرانی سبزی منڈی کے قریب شہریوں نے ڈکیت کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، ملزم گوہر ساتھی سمیت لوٹ مار کر رہا تھا، شہریوں نے تشدد کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
سائٹ سپرہائی وے مری گوٹھ واٹر بورڈ آفس کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا، مقتول کی شناخت 40 سال کے سید احمد زار کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کے باعث پیش آیا۔
Comments are closed.