پیر 6؍شعبان المعظم 1444ھ27؍فروری 2023ء

چنئی ٹیسٹ میں ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنے کیلئے وسیم اکرم نے ثقلین مشتاق کو کیا کہا تھا؟

سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم وسیم اکرم نے ایک مرتبہ پھر تاریخی چنئی ٹیسٹ 1999 کی یاد تازہ کرتے ہوئے ثقلین مشتاق کو سچن ٹنڈولکر کی وکٹ لینے کے لیے دی گئی اپنی ٹپس بتا دیں۔ 

واضح رہے کہ 1999 میں کھیلی گئی سیریز کے چنئی ٹیسٹ میں جب بھارت کو جیت کے لیے صرف 17 رنز درکار تھے اور سچن ٹنڈولکر وکٹ پر موجود تھے تو ایسے میں پاکستانی اسپنر ثقلین مشتاق نے میچ کا رُخ ہی بدل دیا۔

ٹیم کے کپتان وسیم اکرم نے اپنے تازہ انٹرویو کے دوران اس حوالے سے بتایا کہ ’چنئی ٹیسٹ میرے لیے بہت خاص ہے، اس دن بہت گرمی تھی جبکہ پچ بھی ہمارے بولرز کے لیے سازگار تھی کیونکہ ہم ریورس سوئنگ پر انحصار کر رہے تھے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’’اس وقت ہمارے پاس دنیا کے بہترین اسپنرز میں سے ایک ثقلین مشتاق بھی موجود تھے، جنہوں نے اس زمانے میں ’دوسرا‘ گیند ایجاد کی تھی اور کوئی بھی بیٹر اس کو سمجھ نہیں پاتا تھا۔‘‘

وسیم اکرم نے بتایا کہ ’اس وقت سچن ٹنڈولکر میچ کی دوسری اننگز میں ثقلین کو بہت اچھے انداز میں کھیل رہے تھے، ثقلین جب بھی دوسرا کرتے تو سچن اسے ریڈ کرکے بہتر انداز میں کھیلتے۔ ایسا کرنا کافی مشکل ہے، لیکن سچن بہتر کر رہے تھے اسی وجہ سے وہ کرکٹ کے عظیم بلے بازوں میں سے ایک قرار دیے جاتے ہیں۔‘

سابق کپتان نے کہا کہ ’مجھے یاد ہے میچ کافی قریب تھا، انہیں جیت کے لیے 20 کے قریب رنز درکار تھے، سچن 136 پر کھیل رہے تھے، فیلڈرز دور تھے، میں نے ثقلین سے کہا کہ وہ آف اسٹمپ کے باہر سے دوسرا کرے، ممکن ہے کہ سچن مڈ وکٹ پر اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کرے اور ایسا ہی ہوا۔‘

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ اس نے چھکا مارنے کی کوشش کی اور گیند بلے کا باہری کنارہ لے کر ہوا میں گئی اور میں اپنے آپ سے کہہ رہا تھا کہ توازن برقرار اور گیند پر نظر رہے۔

واضح رہے کہ سچن کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بولرز نے صرف 4 رنز میں بقیہ 3 بھارتی کھلاڑیوں کو پویلین لوٹا کر اس تاریخی میچ میں کامیابی سمیٹی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.