پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کے بعد اب بھارتی وکیل ونیت جندال نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے پاکستان کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان کے خلاف گراؤنڈ میں نماز ادا کرنے پر سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
بھارتی انتہا پسند وکیل ونیت جندال نے آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے کو شکایت میں لکھا ہے کہ محمد رضوان نے 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف میچ میں پانی کے وقفے کے دوران اسٹیڈیم میں نماز ادا کی تھی اور یہ عمل کھیل کی روح کے خلاف ہے۔
بھارتی وکیل نے شکایت میں یہ لکھا ہے کہ 2021ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ میں بھی محمد رضوان نے گراؤنڈ میں نماز ادا کی تھی اور ان کے اس عمل پر پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا کہنا تھا کہ مجھے رضوان کا یہ عمل سب سے زیادہ پسند آیا کہ اُنہوں نے گراؤنڈ میں ہندوؤں کے سامنے نماز ادا کی۔
کرکٹ ورلڈ کپ کے بھارت میں آغاز کے بعد سے اب تک آئی سی سی کو محمد رضوان کے خلاف یہ دوسری شکایت کی گئی ہے۔
اس سے قبل بھارتیوں نے آئی سی سی سے اس وقت رجوع کیا تھا جب محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف پاکستان کو ملنے والی شاندار فتح کو غزہ کے بہن بھائیوں کے نام کیا تھا۔
جس پر آئی سی سی نے بھارتی شکایات کو مسترد کرتے ہوئے جواب دیا تھا کہ سری لنکا کے خلاف میچ میں پاکستان کی کامیابی کے بعد غزہ سے متعلق رضوان کی سوشل میڈیا پوسٹ ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے اور یہ اپنا انفرادی معاملہ ہے۔
Comments are closed.