اقوام متحدہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے ہیومن رائٹس کونسل میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میانمار کی فوجی قیادت انتخابی نتائج کا احترام کرے۔
یو این ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سےحکام اور کارکنان سمیت 350سے زائد افراد گرفتار ہیں، میانمار میں زیرحراست افراد پر مشکوک مجرمانہ الزامات لگادیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میانمارکی فوج نےآزادی اظہار کیخلاف ڈریکونین آرڈرز جاری کئے، میانمار میں سڑکوں پرفوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کیاجارہا ہے۔
اقوام متحدہ میں کہا گیا کہ میانمارکی عوام پر تشدد فوجی بغاوت کے غیرآئینی ہونے کوظاہرکرتاہے، میانمار پر پابندیوں میں صرف فوجی حکام اورمخصوص افراد کونشانہ بنایاجاناچاہیے۔
یو این ڈپٹی ہائی کمشنر نے یہ بھی کہا کہ میانمارمیں سول حکومت کی بحالی، زیرحراست افرادکی رہائی یقینی بنائی جائے۔
Comments are closed.