مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم خصوصاً شہریوں کے قتل عام کے خلاف یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں آج احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
یورپی یونین کے مرکزی اداروں خصوصاً ای یو ایکسٹرنل ایکشن سروس اور یورپی کمیشن کے دفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے کیا۔
دھرنے میں شریک افراد نے بھارتی ظلم و ستم کا شکار کشمیری افراد کے بچوں اور خواتین کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ احتجاج کے دوران حالیہ واقعات میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تصاویر بھی نمایاں تھیں۔
احتجاج کرنے والوں نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خللاف نعرے درج تھے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں سری نگر کے قریب حیدرپورہ کے مقام پر شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ قتل ہونے والے میں ایک ڈاکٹر اور تین تاجر بھی شامل تھے، حیدرپورہ کا واقعہ ریاستی دہشت گردی کی ایک بھیانک مثال ہے۔
احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سویلین کا پے درپے قتل عام قابل مذمت ہے۔ ان واقعات کے علاوہ، بھاریت سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت اور حراست کے دوران قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔
اس موقع پر چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم دن بدن بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے عالمی برادری سے کہا کہ انھیں کشمیر میں قتل عام پر خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ ہم بھارتی ظلم و ستم کے خلاف یورپی اداروں میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔
علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم بند کروائیں اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔
Comments are closed.