بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

صوبائی حکومت اور پولیس کی عوام کو تحفظ دینے کی نیت نہیں، کنور نوید

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور پولیس عوام کو تحفظ دینے کی نیت نہیں رکھتی، یہ صرف میڈیامیں بیانات داغتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے سندھ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افسران کروڑوں روپے رشوتیں دے کر کراچی پوسٹ ہورہے ہیں، افسران اس رشوت کے پیسے پر منافع شہریوں سے وصول کررہے ہیں۔

اس موقع پر کنور نوید جمیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت میں بد انتظامی اور کرپشن عروج پر ہے، شہر کا امن تباہ ہے۔

 ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ شہر میں صحافی برادری کے لوگ بھی محفوظ نہیں ہیں، ان کی بھی شہادتیں ہورہی ہیں، پیپلز پارٹی کے عہدیداروں پر ہزاروں پولیس اہلکار تعینات ہیں، وزراء کے پروٹوکول میں اتنے پولیس اہلکار ہیں جتنے تھانوں میں بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہری کمائی کیلئے گھر سے نکلتے ہیں تو مائیں ان کی خیریت کی دعائیں مانگتی ہیں، ہم جرائم کے واقعات کے خلاف ہائی کورٹ بھی گئے ہیں، ہم عدالت جاکر ججوں سے بھی دادرسی کی فریاد کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کل سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھرپور احتجاج کریں گے، ہم کراچی میں جرائم کے گرم بازار کا ذمہ دار متعصب پولیس اور صوبائی حکومت کو سمجھتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ اراکین اگر احتجاج کے لئے وزیر اعلیٰ ہاؤس چلے جائیں تو تشدد شروع کردیتے ہیں، کرمنلز معصوم شہریوں، صحافیوں، طلبہ کو لوٹ کر باآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔

کنور نوید جمیل نے کہا کہ ہم جرائم پیشہ لوگوں کا سرپرست وزیر اعلیٰ ہاؤس اور زرداری ہاؤس کو سمجھتے ہیں، وہاں سے جعلی بھرتیاں کی جاتی ہیں تاکہ شہریوں کو لوٹا جاسکے۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بھی کراچی کو تحفظ فراہم کرنے کیلیے آئینی ذمے داری پوری کرے، شہر قائد کے لوگوں نے پی ٹی آئی کو سب سے بڑی کامیابی دی، آپ مخدوش صورتحال پر صوبائی حکومت سے پوچھیں، ورنہ ہم آپ کو بھی ذمہ دار سمجھیں گے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے کہا کہ آئی جی وفاق کا نمائندہ ہے، وہ صوبائی حکومت کی نوکری نہ کریں، اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی آڑ میں بے گناہوں کے خلاف کارروائی نہ کی جائے، کازوے پر لوگوں کو لوٹا گیا تو پولیس نہیں پہنچی، کل مذمتی قرارداد اسمبلی میں لائیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.