یوکرین اور روس کے درمیان تین یوکرینی بندرگاہوں سے اجناس کی برآمدات بحال کرنے کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے کے بعد جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی غذائی بحران پر قابو پایا جاسکے گا۔
معاہدے کے لیے پچھلے دو ماہ سے مذاکرات جاری تھے، حتمی ڈیل تک پہنچنے میں اقوام متحدہ اور ترکیہ نے اہم کردار ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے مطابق معاہدے کے بعد یوکرین کی اجناس برآمدات بحال ہوجائیں گی جبکہ روسی اجناس اور فرٹیلائزز برآمدات سے بھی پابندی کا خاتمہ ہوگا۔
سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تین یوکرینی بندرگاہوں، اوڈیسا، چرنومورسک اور یزنی سے اجناس برآمد کی جاسکیں گی اور معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ ایک کوآرڈی نیشن سینٹر قائم کرے گا۔
معاہدے کے لیے تقریب استنبول میں منعقد ہوئی جہاں یوکرین اور روس کے نمائندوں نے ایک ہی ٹیبل پر بیٹھنے سے انکار کیا۔
دونوں ممالک نے اپنے وزرائے دفاع اور انفرااسٹرکچر کو تقریب میں شرکت کے لیے بھیجا جہاں ترک صدر طیب اردوان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ روس نے یوکرین کی بندرگاہوں کو سیل کر دیا تھا جس کے بعد ہزاروں ٹن اجناس کی بیرون ملک ترسیل رک گئی تھی اور غذائی بحران کا اندیشہ تھا۔
Comments are closed.