اپیکس کمیٹی نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور ہر ممکن مد د کےعزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان پر اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں افغانستان میں بگڑتی انسانی صورتحال پر تشویش کااظہار کیا۔
اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے شرکت کی۔
دوران اجلاس دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی 50 ہزار میڑک ٹن گندم، طبی سامان، پناہ گاہوں اور دیگر سامان سے امداد کی گئی۔
اپیکس کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق پاکستان ضرورت کی اس گھڑی میں افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
وزیراعظم نے دوران اجلاس کہا کہ پاکستان افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کے لیے امداد کی اپیل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے لیے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ افرادی قوت افغانستان بھیجی جائے۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کےلیے دوست ملکوں سے دوطرفہ تعاون کے حصول کی ہدایت کی۔
عمران خان نے اس موقع پر افغانستان کی بحالی میں مدد کےلیے ریلوے، معدنیات اور ادویات سازی میں تعاون کی ہدایت بھی کی۔
اپیکس کمیٹی نے کہا کہ کہ بین الاقوامی برادری اور امدادی ادارے افغانستان کو امداد فراہم کریں، افغانستان کو قیمتی جانوں کے نقصان اور معاشی بحران سے بچانے کے لیے امداد کی ضروری ہے۔
اپیکس کمیٹی کے مطابق افغانستان سخت سردی کے دوران بھوک اور بحرانی صورتحال سے دوچار ہے، بحران کے باعث لوگوں کے لیے مناسب خوراک اور رہائش حاصل کرنا مشکل ہے۔
Comments are closed.