متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ آج یہ واضح ہوگیا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہی اصل ایم کیو ایم ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اللّٰہ نے ہمیں موقع دیا کہ شہیدوں کی پراپرٹی ہم کو ملی ہے، واپس ملنے والی جائیداد شہیدوں کو واپس کریں گے، یہ جائیداد لوگوں کی فلاح کیلئے استعمال ہوگی۔
خالد مقبول نے کہا کہ عمران فاروق کی بیوہ کسمپرسی میں زندگی گزار رہی ہیں، انہیں ان کا حق دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس ایک اسپتال، ایک یونیورسٹی بھی ہے، تعلیم و صحت اور خواتین کو ہنر سکھانے کیلئے فنڈ استعمال کریں گے، پراپرٹی شہید، لاپتا اور اسیر کارکنوں کی قانون چارہ جوئی کیلئے استعمال ہوگی۔
ایم کیو ایم کے وکیل نذر محمد نے لندن سے ویڈیو لنک پر پریس کانفرنس میں شرکت کی اور کہا کہ بانی ایم کیو ایم اگست 2016 سے ایم کیو ایم کا حصہ نہیں تھے۔
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین پراپرٹیز کا کیس لندن ہائی کورٹ میں ہار گئے۔
لندن ہائی کورٹ کے جج کلائیو جونز نے فیصلہ دیا کہ ایم کیو ایم پاکستان 2015 کے آئین کے تحت نہیں، جب الطاف حسین نے ایم کیو ایم ختم کر کے اپنے اختیارات سے دستبرداری اختیار کر لی تھی، بلکہ 2016 کے آئین کے تحت اصلی ایم کیو ایم ہے اور وہ لندن میں الطاف حسین کے زیر کنٹرول 6 پراپرٹیز کی اصل مالک ہے۔
گزشتہ سال ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سید امین الحق نے پارٹی کے بانی کے خلاف جن جائیدادوں کا کنٹرول حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
جیو نیوز کی جانب سے دیکھے گئے عدالتی کاغذات کے مطابق سید امین الحق (مدعی) اصل میں مدعا علیہان الطاف حسین، ان کے بھائی اقبال حسین، طارق میر، محمد انور، افتخار حسین، قاسم علی رضا اور یورو پراپرٹی ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کے خلاف مقدمہ لائے تھے۔
Comments are closed.