وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ماضی میں آڈیو لیکس کا سلسلہ تھا جو بند ہو گیا تھا، افسوس کی بات یہ ہے خان صاحب خود یہ سب واپس لے کے آئے ہیں، آڈیو لیکس اب ان کے خلاف ہو رہی ہے۔
جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ نامناسب بات ہے کہ سیاست ہو اور آڈیو لیکس کی سیاست ہو، خان صاحب اپنے دور حکومت میں سیاسی مخالفین کے خلاف یہ کرتے رہے، کبھی نیب چیئرمین کو قابو کرنے کے لیے کچھ لیک کر دیتے تھے، کبھی اپوزیشن کو بدنام کرنے کے لیے بغیر سیاق و سباق آڈیو لیک کرا دیتے تھے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس کی پہلے بھی مذمت کی اور اب بھی مذمت کرتا ہوں، خان صاحب کو سیاست میں اپنے منافقت کے طریقہ کار سے دور ہونا ہوگا، دوغلی پالیسی نہیں چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب کی سیاست بہت عجیب ہے، ایک تہائی ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے آپ لانگ مارچ کی کال دے رہے ہیں، خان صاحب کو پہلے بھی کہا، اب بھی کہوں گا پہلےانسان بنیں پھر سیاستدان، آگے جا کر ہم سیاست اور الیکشن بھی کرسکیں گے لیکن یہ طریقہ ٹھیک نہیں۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک طرف وہ مطالبہ کرتے ہیں الیکشن جلد ہوں لیکن ضمنی انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، نظر آرہا ہے کہ وہ عوام کے ری ایکشن سے ڈر رہے ہیں، ان کو پتہ ہے ان کی مقبولیت عوام میں کمزور ہوتی جا رہی ہے، اس وقت ملک کو متحد ہو کر سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جرمنی کی 6 کروڑ یورو کی امداد کی یقین دہانی پر شکر گزار ہیں، بحالی کے لیے پاکستان کو عالمی برادی، عالمی اداروں کی مزید مدد کی ضرورت ہوگی، ہم چیریٹی یا بھیک مانگنے کی بات نہیں کرتے، انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، آلودگی پھیلانے والے ممالک کی اخلاقی ذمہ داری ہے، عالمی مسئلے کا مل کر مقابلہ کرنے میں ہماری مدد کریں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چار پانچ ماہ میں جن ملکوں سے انگیج کیا اس کا بہترین رسپانس ملا، پچھلے چار سال امریکا، عرب اور ہمسایہ دوست ملکوں سے تعلقات متاثر ہوگئے تھے، انگیج کر کے عزت کے ساتھ بات کر کے چار پانچ مہینوں میں تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے، تعلقات کی بہتری کے لیے مزید محنت اور کام کرنے کی ضرورت ہے، اب ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو جرمنی کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، بلاول بھٹو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی ایئرپورٹ پہنچے۔
Comments are closed.