پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جن 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور ہوئے ہیں 2018 کے انتخاب میں ان نشستوں پر پی ٹی آئی کو کتنے مارجن سے برتری حاصل تھی؟
این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان نے 58652 ووٹ حاصل کیے تھے، جبکہ ان کے مقابلے میں ایم ایم اے کے مولانا محمد قاسم نے 56587 ووٹ حاصل کیے، علی محمد خان نے 2 ہزار 65 ووٹوں سے برتری حاصل کی۔
این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان نے 83596 ووٹ لیے، اے این پی کے اسفند یار ولی نے 59809 ووٹ لیے، فضل محمد خان کو 23,787 ووٹ کی برتری حاصل ہوئی۔
این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی نے 87975 ووٹ لیے، جبکہ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور نے 42526 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے شوکت علی کو 45449 ووٹ کی برتری حاصل ہوئی۔
این اے-45 کرم ون سے فخر زمان خان نے 16911 ووٹ لیے، ان کے مقابلے میں جے یو آئی کے جمیل خان نے 15761 ووٹ لیے، فخر زمان کو 1150 ووٹ کی برتری حاصل ہوئی۔
این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب نے 112182 ووٹ لیے، ان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی نے 110907 ووٹ لیے، فرخ حبیب کو 1,275 ووٹوں کی برتی حاصل ہوئی۔
این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ نے 63918 ووٹ لیے، جبکہ ان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے شیراز منصب علی خان نے61395 ووٹ حاصل کیے، اعجاز شاہ کو 2523 برتری حاصل ہوئی۔
این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان نے 33522 ووٹ لیے، پی پی پی کے عبدالحکیم بلوچ نے 32054 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے جمیل احمد کو 1468 ووٹ سے برتری حاصل ہوئی۔
این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ نے 69161 ووٹ لیے، متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سہیل منصور نے 68811 ووٹ لیے، اکرم چیمہ کو 350 ووٹ سے برترئی حاصل ہوئی۔
این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد نے 53029 ووٹ لیے، ٹی ایل پی کے امجد خان نے 42377 ووٹ لیے، شکور شاد کو 10625 ووٹ کی برتری حاصل ہوئی۔
خواتین کی پنجاب سے مخصوص نشست پر شیریں مزاری منتخب ہوئی تھیں، خواتین کی کے پی سے مخصوص نشست پر شاندانہ گلزار منتخب ہوئی تھیں۔
Comments are closed.