یوکرین جنگ صرف روس کی وجہ شروع نہیں ہوئی: پوپ فرانسس

پوپ روس یوکرین جنگ
،تصویر کا کیپشن

پوپ فرانسس 8 مارچ 2023 کو ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہفتہ وار عام دیدار کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔

کیتھولک فرقے کے پیشوا پوپ فرانسس نے جمعہ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین میں جنگ صرف روس کی وجہ سے شروع نہیں ہوئی بلکہ کئی ’سلطنتوں‘ کے مفادات کی وجہ سے شروع ہوئی۔

خبر رساں ادارے روئیٹرز کے مطابق، پوپ فرانسس نے کہا کہ اس تنازعے کو ’سامراجی مفادات، نہ صرف روسی سلطنت کے بلکہ دوسری جگہوں کی سلطنتوں کے مفادات‘ نے ہوا دی۔

انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے امن کے لیے بات کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔

پوپ اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں اطالوی سوئس ٹیلی ویژن آر ایس آئی (RSI) سے بات کر رہے تھے۔ ان کے انٹرویو کے اقتباسات جمعہ کو اطالوی روزنامہ لا ری پبلیکا، لا سمپا اور کورئیالا سیرا نے شائع کیے تھے۔

چھیاسی سالہ پوپ فرانسس، جو 13 مارچ کو اپنے انتخاب کی 10ویں سالگرہ منا رہے ہیں، نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ بہت تھک گئے اور رومن کیتھولک چرچ کی حکومت کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔

پچھلے مہینے، انہوں نے کہا تھا کہ پوپ کے استعفے صرف غیر معمولی حالات میں ہونے چاہئیں۔

ان کے پیشرو بینیڈکٹ شِش دہم، جو 31 دسمبر کو 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، 2013 میں مستعفی ہونے کے بعد تقریباً 600 سالوں میں مستعفی ہونے والے پہلے پوپ تھے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہوگی جو انھیں سبکدوش ہونے کا فیصلہ کرنے پر مجبور کرے گی، اس پر فرانسس نے کہا کہ ’ایک تھکاوٹ جس کی وجہ سے آپ کو چیزوں کو واضح طور پر نہیں دیکھ پاتے ہیں، یعنی وضاحت کی کمی، حالات کا اندازہ لگانے کا صحیح طریقہ۔

فرانسس نے کہا کہ وہ گُھٹنے کی بیماری کی وجہ سے وہیل چیئر استعمال کرنے میں ’تھوڑا شرمندہ‘ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں بوڑھا ہو چکا ہوں۔ میری جسمانی مزاحمت کم ہے، گھٹنے (مسئلہ) ایک جسمانی ذلت تھی، اگرچہ صحت اب ٹھیک ہو رہی ہے۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ