سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ ہم نے دیکھا ہے پارلیمنٹ بھی ایک حد تک مفلوج ہے۔
کوئٹہ میں پاکستان کے تصور نو کے موضوع پر خطاب میں لشکری رئیسانی نے کہا کہ امید ہے کہ آج مسائل کو میڈیا اور دیگر فورمز پر آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ پارلیمنٹ بھی ایک حد تک مفلوج ہے، سیاست اور پارلیمنٹ میں بھی دخل اندازی ہوتی رہی ہے۔
لشکری رئیسانی نے مزید کہا کہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ڈائیلاگ کی ایک سیریز شروع کریں، اس عمل کو ملک کے دوسرے حصوں میں بھی لے جایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں جماعت بنتی ہے پھر ہمارے وسائل بیچے جاتے ہیں، ہم ایک نئے تصور کے ساتھ اٹھیں تو یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
سابق سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں مختلف فرضی دشمن ایجاد کیے گئے، صوبے کے 80 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے ناانصافیوں اور پانی سمیت دیگر مسائل پر احتجاج کیا۔
Comments are closed.