پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی بہترین کرکٹ نہیں کھیلی، ہمیں اپنے گیم کا معیار بہتر کرنا ہوگا۔
کلکتہ میں انگلینڈ کے خلاف میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ہمیں بیٹنگ میں 300، 350 رنز تسلسل سے بنانا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹیمیں بڑا اسکور کر رہی ہیں وہی کامیاب ہو رہی ہیں۔ کوچز ہر میچ میں پلیئرز کو تین سو سے زائد کا اسکور بورڈ پر سجانے کو کہتے ہیں۔
بولنگ پر بات کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ حارث روف نئی گیند کا بولر نہیں ہے، پرانی گیند سے اچھی بولنگ کرتا ہے۔ نسیم شاہ ہوتے تو بولنگ اور بہتر ہوتی۔
انکا کہنا تھا کہ نسیم ہوتے تو شاہین کو اٹیک کا بھی موقع ملتا۔ نسیم کے نہ ہونے کا بہانہ نہیں بنائیں گے، ہم اچھا نہیں کھیلے۔ ہم نے ایسا نہیں کھیلا جو سیمی فائنل تک رسائی کےلیے درکار تھا۔
اسپن بولنگ سے متعلق مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ اسپن اٹیک کا نہیں چلنا مایوس کن بات ہے۔ ہمارے برانڈ آف کرکٹ میں اسپنرز کا کردار اہم ہے۔
کپتان بابر اعظم سے متعلق انہوں نے کہا کہ میری پوری سپورٹ بابر کے ساتھ ہے۔ وہ نوجوان ہے، اب بھی سیکھ رہا ہے۔ ہمیں بابر اعظم کو موقع دینا چاہیے، وہ غلطی سے سبق سیکھے گا۔
مکی آرتھر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غلطی کرنا جرم نہیں، ہر کوئی کرتا ہے۔ باہر ہمیشہ پُراعتماد ہوتا ہے، ہمیں ٹیم کا ماحول ٹھیک رکھنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کی بہتری کیلئے تسلسل بہت ضروری ہے۔ سلیکشن میں تسلسل کا ہونا ضروری ہے، ایسا ماحول ضروری ہے جس میں پلیئرز کھل کر کھیل سکیں۔
انکا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کی چار بہترین ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی۔
مستقل سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ نے کہا کہ ہمارا فوکس اب آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز کےلیے پلان کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کرکٹ سے محبت ہے، اس لیے میں نے یہ عہدہ قبول کیا تھا۔
Comments are closed.