وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گوادر آنے کے دو مقاصد ہیں، ایک تو گوادر فری زون کا افتتاح اور دوسرا بلوچستان کی ترقی ہونا، پاکستان ایک عظیم ملک بننے جارہا ہے۔
گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے تو لوگ مایوس ہوجاتے ہیں، میں نے پاکستان کو اوپر جاتے دیکھا، ہم دنیا کے لیے ترقی کا رول ماڈل تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پر کسی نے توجہ نہیں دی، گوادر میں پانی، بجلی اور گیس کا بڑا مسئلہ رہا ہے، گوادر میں اب ساری چیزوں پر کام شروع ہوگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ گوادر کا ایئرپورٹ بین الاقوامی طور پر گوادر کو دنیا سے منسلک کرنے جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کرنے جارہے ہیں، ہم نے برآمدات پر کبھی توجہ ہی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ ملک ایک مخصوص سائیکل کی وجہ سےکئی بار آئی ایم ایف کے پاس گیا، مرکز اور بلوچستان حکومت کی بڑی اچھی کوآرڈی نیشن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کو وہ سہولتیں نہیں دے سکے جس کی وجہ سے سرمایہ کار ملک میں آتے ہیں، کوشش ہےکہ فاٹا اور بلوچستان سمیت پیچھے رہ جانےوالے علاقوں کو اوپر اٹھائیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے پہلی دفعہ پیچھے رہ جانےوالے علاقوں کے لئے فنڈز مہیا کئے، انتشار پسند لوگ بے روزگاروں کو آسانی سے اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں۔
Comments are closed.