چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک اپنا سستا بجلی کا پلان جلد نیپرا کو جمع کرائے اور گیس کی فراہمی کے معاہدے پر اجلاس بلائے، جس میں نیپرا کے نمائندے شریک ہوں گے۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کی جبکہ ممبر سندھ نیپرا رفیق شیخ، کے الیکٹرک حکام اور امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن پیش ہوئے۔
کے الیکٹرک نے درخواست اگست کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی ہے، کے الیکٹرک نے فی یونٹ بجلی 98 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کر رکھی ہے۔
دورانِ سماعت کے الیکٹرک حکام نے مؤقف اپنایا کہ اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ تقریباً 98 پیسے فی یونٹ بنتا ہے، بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ کے الیکٹرک نے زیادہ صلاحیت والے پلانٹ کم چلائے۔
کے الیکٹرک کے سی ایف او عامر غازیانی نے کہا کہ ہمیں گیس کم پریشر پر ملی، ہم تمام ادائیگیاں بر وقت کر رہے ہیں، سوئی سدرن گیس پریشر کو یقینی بنائے۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ متعدد بار کہا ہے کہ سوئی سدرن سے گیس فراہمی کے معاہدوں کو حتمی شکل دیں، یہ معاہدہ کر لیں ورنہ ہم کے الیکٹرک کے پیسے کاٹنے شروع کر دیں گے، گیس فراہمی سے متعلق معاہدوں کو حل کریں۔
سی ایف او کے الیکٹرک نے کہا کہ سوئی سدرن کا بورڈ معاہدہ کرنے کو تیار نہیں۔
ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے کہا کہ صارفین کے الیکٹرک کے فیول کے مسائل کا بوجھ کیوں برداشت کریں؟ 2012ء سے صارفین بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔
سی ایف او کے الیکٹرک نے کہا کہ یہ گیس فراہمی سوئی سدرن نے کرنی ہے۔
ممبر سندھ نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ اب تو ایل این جی فرنس آئل سے بھی اوپر جا رہی ہے، کب تک ان مہنگے فیول پر رہیں گے، سستی بجلی کی پیداوار کی طرف جائیں۔
چیئرمین نیپرا نے سوال کیا کہ کے الیکٹرک زیادہ بجلی نیشنل گرڈ سے لیتا ہے، تو اپنے مہنگے پلانٹ بند کیوں کر دیتا ہے؟
سی ایف او کے الیکٹرک نے بتایا کہ ہم نے سستی بجلی کی پیداوار کا 10 سالہ پلان بنایا ہے۔
چیئرمین نیپرا نے ہدایت کی کہ کے الیکٹرک اپنا سستا بجلی کا پلان جلد نیپرا کو جمع کرائے، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے فری بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت کا بجلی فراہمی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، یہ معاملات کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت کو حل کرنے چاہئیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ نیپرا کراچی میں سماعت کیا کرے، بہت سنجیدہ مسئلہ ہے، لیاری میں کل بجلی بند رہی، ان صارفین کا کیا قصور ہے جو بجلی کا بل دیتے ہیں؟
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کراچی میں نیپرا نے 29 لاکھ صارفین کے لیے چھوٹا سا دفتر بنایا ہوا ہے، بتائیں اتھارٹی نے ہمیں کبھی کوئی ریلیف دیا؟ نیپرا اتھارٹی ہے یا حکومت کا ذیلی ادارہ؟
کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ آج سماعت فیول ایڈجسٹمنٹ کی تھی اس لیے متعلقہ لوگ موجود نہیں۔
ممبر سندھ رفیق شیخ نے کہا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیئے تھا کہ صارفین سماعت میں آئیں گے، کے الیکٹرک جواب دے لیاری میں بجلی بند کیوں ہوئی؟
Comments are closed.