کینیڈین بیورز نے پورے علاقے کا انٹرنیٹ کنیکشن کُتر ڈالا
بیورز کینیڈا کا قومی جانور ہے
ایک کترنے والے جانور بیورز پر الزام ہے ان کی وجہ سے کینیڈین صوبے برٹش کولمبیا کے ایک دیہی علاقے میں انٹرنیٹ سروس بارہ گھنٹوں تک غائب رہی۔
یہ سروس فراہم کرنے والی کمپنی ٹیلوس نے کہا ہے کہ ٹمبلر ریج کے علاقے میں ان کی سروس کی زیر زمین کیبل کے مختلف مقامات پر بیورز کے گھر ملے ہیں۔
انٹرنیٹ استعمال کرنے والے تقریباً 900 اور ٹی وی استعمال کرنے والے 60 صارفین متاثر ہوئے تھے۔
ٹیلوس کی خاتون ترجمان نے اسے کینیڈا میں ہونے والا ایک غیر معمولی اور انوکھا واقعہ قرار دیا ہے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح چار بجے کے قریب سنیچر کے روز خراب ہو گئی۔
ٹیلوس کا کہنا ہے کہ جب ان کا عملہ ڈیم کے قریب گیا تو انھوں نے دیکھا کہ بیورز نے مختلف مقامات سے فائبر کیبل کو چبا ڈالا تھا جس سے بہت نقصان پہنچایا تھا۔’
کیبل کو زمین میں تین فٹ تک کی گہرائی میں رکھا گیا تھا جو کہ بارہ سینٹی میٹر موٹے پائپ کے اندر تھے۔ وہ ان سب کو بھی کھا گئے۔
ٹیلس کہتے ہیں کہ انھوں نے ٹمبلر ریج جہاں کی آبادی 2000 ہے کی انٹرنیٹ سروس کو مکمل طور اتوار کو بحال کرلیا گیا تھا۔
بیور کینیڈا کا قومی جانور ہے تاہم ان کی بارے میں ملا جلا تاثر پایا جاتا ہے۔ ان سے کچھ لوگ محبت کرتے ہیں وجہ ان کا ماحول میں بطور انجینئیر کردار ہے، جن کی ڈیم بنانے کی مہارت ماحولیاتی فوائد میں شمار کی جاتی ہے۔
مگر ان کے بہت ہی مضبوط دانت بڑے پیمانے پر کسانوں کو بہت نقصان پہنچا سکتے ہیں خاص طور پر ان کی فصلوں اور درختوں کو۔
بیورز کینیڈا کا قومی جانور ہے لیکن اپنے تیز دھار دانتوں کی وجہ سے درختوں اور کسی بھی چیز کو کترنے کی صلاحیت کی وجہ سے ان کے حوالے سے ملے جلے تاثرات پائے جاتے ہیں
فقط دو ہفتے پہلے کیوبک نامی دیہی علاقے کے میئر گرینول لا روج نے یہ الزام لگایا تھا کہ بیورز کی بڑی تعداد نے پراپرٹی اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے۔
تقریباً 800 بیورز نے اس دیہی علاقے کے گرد لگ بھگ 200 ڈیم بنا رکھے ہیں۔
میئر ٹام آرنلڈ کہتے ہیں روڈنٹس یا کترنے والے جانوروں سے نمٹنے کے لیے مزید لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
سی بی سی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مسئلہ ہے اور ہمیں اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ بیورز کو ختم کرنا ہو گا۔’
بیورز کو برطانیہ کے کچھ حصوں میں اس امید سے دوبارہ متعارف کروایا جا رہا ہے کہ یہ ویٹ لینڈ/ مرطوب علاقوں کو دوبارہ آباد کریں گے۔ یہ 16 ویں صدی میں اپنے بالوں، گوشت اور خوشبودار غدودوں کی وجہ سے بہت زیادہ شکار کیے جانے کے باعث معدومیت کے قریب پہنچ گئے تھے۔
Comments are closed.