جمعہ9؍ شوال المکرم 1442ھ21؍مئی 2021ء

کنٹینرشپ پھنس جانے سے یومیہ 9 ارب 60 کروڑ ڈالر کا نقصان، رپورٹ

سمندری تجارت کی سب سے اہم گزر گاہ سوئز نہر میں کنٹینرز سے لدے کنٹینر شپ کے پھنس جانے کے باعث 9 ارب 60 کروڑ ڈالر کا یومیہ نقصان ہورہا ہے۔ 

خیال رہے کہ ایک بڑا کنٹینر شپ تیز ہوائیں چلنے کی وجہ سے مصر کی نہرِ سوئز میں پھنس گیا ہے، جس سے دنیا میں تجارت کی اس اہم شاہراہ میں ٹریفک رک گئی ہے۔

مذکورہ نہر دنیا بھر کی تقریباً 10 فیصد سے زائد تجارت کی گزرگاہ ہے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پچھلے سال اس نہر کے ذریعے 19 ہزار بحری جہازوں کا گزر ہوا تھا، جن میں 1 اعشاریہ 17 ارب ٹن کا سامان لدا ہوا تھا۔

خیال رہے کہ اس نہر میں پچھلے چند روز سے سامان کی ترسیل کا بڑا کنٹینر پھسن گیا جسے نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہے، جس کے حوالے سے مصری حکام کا کہنا ہے کہ جلد اس کنٹینر کو نکال کر سوئز نہر کی ٹریفک کو دوبارہ رواں کردیا جائے گا۔ 

تاہم اب سمندری تجارت کے اعداد و شمار جاری کرنے والے ایک ادارے لائڈ لسٹ انٹیلیجنس کے مطابق سمندری جہاز کے پھنسے ہونے کے باعث یومیہ 9 ارب 60 کروڑ ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ 

اس نے بتایا کہ اس نہر سے مغربی ممالک جانے والے جہازوں کو مجموعی طور پر یومیہ 5 ارب 10 کروڑ ڈالر جبکہ مشرقی ممالک جانے والے جہازوں کو مجموعی طور پر یومیہ 4 ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ 

ٹریکنگ کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے اس کمپنی کا کہنا ہے کہ تقریباً 165 جہاز اس ایک جہاز کے پھنسے ہونے کی وجہ سے روکے ہوئے ہیں جن میں سے 24 کروڈ ٹینکرز بھی ہیں۔ 

خیال رہے کہ 23 مارچ کو کنٹینرز سے لدا ہوا 1312 فٹ لمبا جہاز ترچھا سوئز نہر میں پھنس گیا جو چین کے شہر یانتیان سے نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم جارہا تھا۔ 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.