خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کسی کو مائنس کرنا مسلم لیگ ن کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، ہم شکر گزار ہیں ان سب لوگوں کے جنہیں یقین ہوگیا ہے نواز شریف وزیراعظم بنیں گے۔
کراچی میں ن لیگ کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج بہادر آباد ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے لیے جائیں گے، ملاقات میں کراچی اور بلدیاتی نظام پر بھی بات ہوگی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہائیوں تک کراچی شہر پر توجہ نہیں دی گئی، سماجی تعلق ٹوٹنا نہیں چاہیے اور رابطے قائم رہنے چاہئیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ رہے لیکن بات چیت بھی کریں، پی ٹی آئی نے پاکستان کی سیاست کو گندا کیا ہے۔
اس موقع پر ایاز صادق نے کہا کہ نواز شریف 14 نومبر کو بلوچستان کا دو روزہ دورہ کریں گے، ساری جماعتوں سے ہمارے اچھے تعلقات رہے ہیں، ان جماعتوں سے ملیں گے جہاں ہمارا سیاسی اتحاد ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو تربیت دینا ضروری ہے اور انہیں گالم گلوچ سے دور رکھنا ہے، جس طرح ہم نے کراچی میں امن قائم کیا بلوچستان میں بھی امن قائم کریں گے، نواز شریف کے دورۂ بلوچستان کے موقع پر کچھ لوگ ن لیگ میں شمولیت اختیار کریں گے۔
سعد رفیق نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں فرسٹریشن ہے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو کھنڈر بنا دیا گیا، نواز شریف نے گرین لائن کا تحفہ کراچی کو دیا اور کے فور پر بھی کام کیا، کراچی میں امن و امان کی بحالی کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن قریب آتا ہے تو سیاستدان باتیں کرتے ہیں، ہمارے والے بھی کرتے ہیں، کس نے کیا فرمایا یہ سیاسی بیان آتے جاتے رہیں گے، فنکشنل لیگ سے ابتدائی بات ہوئی ہے کوشش ہے کثیر جماعتی اتحاد بنایا جاسکے، ہمارا فوکس منشور بہتر کرنے اور منشور پر ووٹ مانگنے پر ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ کوئی ایک ادارہ یا جماعت اکیلے اس ملک کو بہتر نہیں کرسکتی، ملک دیوالیہ ہوگیا تھا اس کو ہم نے نکالا، الیکشن تک سیاستدانوں کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات آتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے ساتھ پہلے ہی طے ہوگیا تھا کہ مل کر الیکشن لڑیں گے، اس بار ہمارا پورا فوکس سندھ پر ہے، ہم نے اپنے دور میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو مکمل سپورٹ کیا تھا۔
Comments are closed.