کراچی سے حیدرآباد موٹر وے ایم نائن پر گاڑیوں کے ڈرائیورز سے ٹول ٹیکس کی وصولی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم کے تحت وصول کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم سے ناصرف وقت کی بچت ہو رہی ہے بلکہ شہریوں کو گاڑیوں کی طویل قطاروں میں انتظار بھی نہیں کرنا پڑ رہا۔
موٹر وے ایم نائن انتظامی حکام کے مطابق حیدرآباد، کراچی اور دیگر انٹرچینجز کے ٹول پلازہ پر جدید نظام نصب کردیا گیا ہے جس نے آزمائشی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے۔
اس سسٹم کے تحت کوئی بھی گاڑی جب ٹول پلازہ کے گیٹ میں داخل ہوتی ہے تو اسے روکا نہیں جاتا بلکہ جدید ترین آرٹیفیشل انٹیلیجنس کیمروں سے گاڑی، نمبر پلیٹ اور سوار افراد کی تصویر بن جاتی ہے۔
گاڑی موٹر وے ایم نائن سے باہر نکلنے کیلئے جونہی کسی بھی ٹول ٹیکس گیٹ پر پہنچتی ہے تو خودکار کیمرہ اس کی داخلی گیٹ سے لی گئی تصویر سے موازنہ کرتا ہے اور گاڑی کے طے کیے گئے فاصلے کا تعین کرکے کاؤنٹر کلرک کو ٹول ٹیکس کی رقم سے آگاہ کرتا ہے، رقم کی ادائیگی ہوتے ہی ٹول پلازہ کا ایگزٹ گیٹ کھل جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر کے دیگر موٹرویز پر یہی کام افرادی قوت سے کمپیوٹرائزڈ پرچیوں کی مدد سے لیا جاتا ہے۔
Comments are closed.