چین کی حکومت ملک میں معمر افراد کی بڑھتی آبادی کے پیش نظر ریٹائرمنٹ کی عمر میں بتدریج اضافہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت انسانی وسائل کے سینئر ایکسپرٹ نے کہا کہ چین ریٹائرمنٹ کی عمر کے معاملے پر ترقی پسند، آسان اور مختلف راستہ اپنائے گا۔
چینی اکیڈمی برائے لیبر اینڈ سوشل سیکیورٹی کے صدر جن ویگانگ کا کہنا تھا کہ ابتدا میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں چند ماہ کا اضافہ کیا جائے گا جس میں بعد ازاں مزید اضافہ ہوگا۔
چین کو باضابطہ طور پر ریٹائرمنٹ کی عمر میں تبدیلی کا اعلان کرنا ہے جو اس وقت دنیا کی کم ترین ہے۔
یہاں مرد 60، وائٹ کالر ملازمتیں کرنے والی خواتین 55 جبکہ فیکٹریوں میں کام کرنے والی عورتیں 50 برس کی عمر میں ریٹائر ہوجاتی ہیں۔
ملک کے نئے وزیراعظم لی کیانگ نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیق اور تجزیے کے بعد حکومت پالیسی کا اعلان کرے گی۔
چین کے قومی کمیشن برائے صحت کے مطابق 2035 تک ملک میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 40 کروڑ ہوجائے گی جو اس وقت 28 کروڑ ہے۔
بزرگ شہریوں کی یہ تعداد امریکا اور برطانیہ کی کُل آبادی کے برابر ہوگی۔
Comments are closed.