فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان کے راستے افغانستان جانے والے کے لیے قواعد مزید سخت کر دیے۔
ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نئی شرائط امپورٹرز، کسٹمز ایجنٹ، بروکرز، ٹرانسپورٹ آپریٹرز پر لاگو ہوں گی، افغانستان جانے والے سامان پر فنانشل سیکیورٹی کی شرط عائد کر دی گئی ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ فنانشل سیکیورٹی مجاز بینک گارنٹی کی شکل میں دی جائے گی، مالی گارنٹی کم از کم ایک سال کے لیے اور پاکستان میں کیش کرائی جاسکے گی، بینک گارنٹی میں وہیکلز اور گڈز پر عائد ٹیکس اور ڈیوٹیز بھی شامل ہوں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اقدام کا مقصد پاک افغان ٹرانزٹ آپریشن کو مالی تحفظ فراہم کرنا ہے، افغانستان کے لیے سامان کی کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے ہو گی۔
ایف بی آر نے کہا ہے کہ رسک منیجمنٹ سسٹم کھیپ میں سے کم از کم 10 فیصد سامان کا معائنہ کرے گا، کلیئرنس کے بعد سامان متعلقہ ٹرمینل کو ڈلیوری اور سیلنگ کے لیے بھیجا جائے گا۔
Comments are closed.