ہفتہ 20؍ربیع الاول 1445ھ7؍اکتوبر 2023ء

بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے اور کیوں کیا جاتا ہے؟

بون میرو ٹرانسپلانٹ ایک طبی طریقہ علاج ہے جو مریض کے غیر صحت مند بون میرو کو صحت مند ڈونر کے جسم سے لئے گئے خلیوں سے بدل دیتا ہے۔ اسے اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ بھی کہا جاتا ہے۔

یہ جسم میں خون کے سرخ خلیات، سفید خون کے خلیات اور پلیٹلیٹس بنانے کی صلاحیت کو بحال کرتا ہے۔ 

یہ لیو کیمیا، اے پلاسٹک انیمیا، تھیلے سیمیا، سکل سیل انیمیا، مائیلوما، لیمفوما، خون اور  مدافعتی نظام کی دیگر بیماریاں جو بون میرو کو متاثر کرتی ہیں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

بون میرو ٹرانسپلانٹ کو 1968ء سے لیوکیمیا، اے پلاسٹک انیمیا، سکل سیل انیمیا، مائیلوما، لیمفوما، مدافعتی نظام کی خرابی اور کچھ ٹھوس ٹیومر کینسر جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

بون میرو ٹرانسپلانٹ، بون میرو کی جگہ لے لیتا ہے جو بیماری سے خراب ہوچکا ہو، جیسے لیوکیمیا یا لیمفوما۔ صحت مند خون کے خلیے، کسی عطیہ دہندہ سے ٹرانسپلانٹ کیے جاتے ہیں تاکہ وہ نئے خون کے خلیے تیار کریں اور نئے صحت مند میرو کی افزائش کریں۔

لیو کیمیا، اے پلاسٹک اینیمیا تھیلے سیمیا اور خون کی دیگر بیماریوں میں جب خون بننے کا عمل متاثر یا بند ہو جاتا ہے تو مریض کے سگے بھائی بہن یا والدین سے ٹشو میچ کرنے کے بعد ڈونر سے ہڈیوں کا تھوڑا سا گودا مریض کو منتقل کیا جاتا ہے۔

یہ بون میرو دینے والے کے لیے ایک بے ضرر عمل ہوتا ہے، جس سے بون میرو دینے والے ڈونر کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

اس کے علاوہ جدید طریقہ علاج میں مریض کے غیر صحت مند بون میرو کو اس کے اپنے ہی جسم کے صحت مند حصے کے بون میرو سے متبادل خلیات حاصل کر کے علاج کیا جاتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.