ٹویا کورڈنگلی: انڈیا نے آسٹریلوی خاتون کے قتل کے ملزم کو آسٹریلیا کے حوالے کر دیا
چار سال قبل شمالی آسٹریلیا کے ایک ساحل کوئنزلینڈ سے مردہ حالت میں ملنے والی لڑکی کے قتل کے مقدمے میں انڈیا میں گذشتہ برس نومبر میں گرفتار کیے جانے والے شخص کو آسٹریلیا کے حوالے کر دیا ہے۔
راجویندر سنگھ پر آسٹریلوی خاتون ٹویا کورڈنگلی کے قتل کا الزام ہے۔ آسٹریلوی حکام نے مارچ 2021 میں انڈیا سے راجویندر سنگھ کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔
پولیس کے مطابق 38 برس کے راجویندر فرار ہونے کے بعد پنجاب میں چار سال تک مقیم رہے۔ انھیں اس وقت انڈین پولیس نے حراست میں لے لیا جب انھیں یہ اطلاع موصول ہوئی کہ راجویندر طبی معائنے کے لیے دلی آ رہے ہیں۔
راجویندر سنگھ کو آسٹریلین تفتیش کاروں کی ایک ٹیم بُدھ کے روز نئی دہلی سے لے کر میلبورن ہوائی اڈے پر پہنچی۔
بی بی سی سمجھتا ہے کہ راجویندر سنگھ آسٹریلیا کی ریاست کوئنز لینڈ جانے سے قبل میلبورن کی ایک عدالت میں پیش ہوں گے۔ یہاں عدالتی پیشی کے بعد انھیں ممکنہ طور پر اس ہفتے کے اختتام پر جیل منتقل کرنے سے قبل برسبین میں ایک مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
چوبیس سالہ ٹویا کورڈنگلی کی لاش اکتوبر 2018 میں برآمد ہوئی تھی اور ریاست کوئینزلینڈ کی حکومت نے ان کی گرفتاری میں مدد دینے پر 10 لاکھ آسٹریلوی ڈالر یا پانچ کروڑ 30 لاکھ انڈین روپے کا اعلان کیا تھا۔
ٹویا کے والد ٹرائے کورڈِنگلی نے انعام کے اعلان کے موقع پر کہا تھا کہ ’ٹویا ایسی نوجوان لڑکی تھی جسے کبھی بھرپور زندگی جینے کا موقع نہیں ملا۔ یہ سب اس سے چھین لیا گیا۔‘
اُنھوں نے کہا کہ ’انصاف ٹویا کو واپس نہیں لا سکتا مگر انصاف تو کم از کم اس کا حق ہے۔‘
راجویندر سنگھ کون ہیں؟
راجویندر پیشے کے اعتبار سے ایک نرس ہیں اور وہ اینیسفیل میں رہتے تھے مگر انڈین پنجاب کے گاؤں بٹر کلاں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ٹویا کی لاش ملنے کے چند گھنٹے بعد ہی وہ اپنی ملازمت، اپنی اہلیہ اور اپنے تین بچوں کو پیچھے چھوڑ کر آسٹریلیا سے فرار ہو گئے تھے۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق گواہان نے راجویندر کو ٹویا کے قتل کے دن جسم پر خراشوں اور کاٹنے کے نشانات کے ساتھ مشتبہ حرکات کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
قتل کہاں ہوا؟
آسٹریلیا کے مرطوب موسم والے شمالی حصے میں ایک طویل، خوبصورت اور ریتیلا وانگیٹی ساحل ٹویا کورڈنگلی کا پسندیدہ ساحل تھا اور یہی وہ جگہ ہے جہاں وہ ہلاک ہوئیں جسے ایک ’ظالمانہ اور جنونی قتل‘ کہا جا رہا ہے۔
یہ 24 سال کی خاتون 21 اکتوبر 2018 کو اپنے کتے کو یہاں معمول کے مطابق گھمانے لے گئی تھیں مگر دوبارہ کبھی واپس نہیں آئیں۔
اگلی صبح ان کی لاش ’انتہائی بری حالت میں‘ ریت کے ٹیلوں میں آدھی دفن پائی گئی اور ان کا پسندیدہ کتا پاس ہی بالکل ٹھیک حالت میں بندھا ہوا تھا۔
Comments are closed.