بلوچستان میں حکومتی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو جے یو آئی سے چھپتے ہوئے منظرِ عام سے غائب ہیں۔
اصغر خان اچکزئی نے چمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی وزارتیں مانگنے کے لیے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عبدالقدوس بزنجو جے یوآئی سے چھپنا چاہ رہے ہیں، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان مشکل میں پھنس گئے کہ جے یو آئی کو وزارتیں دے کر کس کو کابینہ سے نکالیں۔
صوبائی صدر اے این پی نے کہا کہ جے یو آئی کو اس بات پر غصہ ہے کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو سپورٹ کرنے کے بدلے اچھی وزارتیں کیوں نہیں ملیں۔
اصغر اچکزئی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں فرینڈلی اپوزیشن ہے، پردے کے پیچھے حکومت کا حصہ ہے، ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اپوزیشن کی سفارش پر لگائے گئے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن کے لوگوں کو اہم منصب پر فائز کرنے کی مثال بلوچستان حکومت نے قائم کی، بلوچستان میں پی ٹی آئی حکومت کا حصہ ہے مگر یہ مرکز میں مخالف ہے۔
Comments are closed.