نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ پیر کو فیصلہ سنائے گی۔
مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی، دو رکنی بینچ نے 21 دسمبر کو اپیل کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بینچ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور سردار اعجاز اسحاق خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 20 جولائی 2021 کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
نور مقدم کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمے میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
Comments are closed.