وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے کورونا ویکسین کے جعلی سرٹیفکیٹس بنائے جانے پر اپنا رد عمل دے دیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ نواز شریف کی جعلی ویکسی نیشن کے معاملے پر تعجب نہیں ہوا کیونکہ ان کی زیادہ تر روایت جعلی کاموں کی رہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے محکمہ صحت سے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور میں کورونا ویکسین لگانے کی جعلی انٹریوں کا سلسلہ جاری ہے، نئی انٹری لندن میں بیٹھے سابق وزیراعظم نواز شریف کی کر دی گئی، ریکارڈ کے مطابق نواز شریف کے اصل شناختی کارڈ نمبر پر کورونا ویکسین سائنو ویک کی پہلی ڈوز کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں لگانے کی انٹری کی گئی ۔
ویکسین کی یہ انٹری نوید الطاف نامی ویکسینیٹر نے کی، ون ون سکس سکس سے نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لیے 20 اکتوبر کو آنے کا میسج بھی جاری کر دیا گیا۔
جعلی انٹری کے مطابق نوازشریف کو سائنو ویک کی پہلی خوراک 22 ستمبر کی شام 4 بج کر 4 منٹ پر لگائی گئی۔
محکمہ صحت پنجاب نے پتہ چلتے ہی ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کو خط لکھا، خط میں ذمے داروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی۔
اس سے پہلے بھی جعلی ڈیٹا انٹریز پر 8 افراد کے خلاف مقدمات درج اور 45 کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے حکام کے مطابق بعض ویکسینیٹرز پیسے لے کر بغیر ویکسین لگائے جعلی انٹریز کر دیتے ہیں، جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.