منگل17؍جمادی الثانی 1444ھ10؍جنوری2023ء

نظر یہی آرہا ہے بابر اعظم کو کمزور کیا جا رہا ہے، مصباح الحق

سابق کپتان، کوچ و چیف سلیکٹر قومی مینز کرکٹ ٹیم مصباح الحق نے کہا ہے کہ نظر یہی آرہا ہے کہ بابر اعظم کو کمزور کیا جا رہا ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔

لاہور قلندرز ہائی پرفارمنس سینٹر کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ جس طرح کی پریس کانفرنس اور اس میں سوالات ہو رہے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فیصلہ کرنا ہے تو سب مل بیٹھ کر کرلیں۔ کھلاڑی، سلیکشن کمیٹی اور بورڈ بیٹھیں اور آرام سے فیصلہ کرلیں۔ صورتحال کا جائزہ لیں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ تبدیلیاں ہونی ہیں تو کرلیں۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ کسی اور وجہ سے آپ کسی پر پریشر ڈال دیں اور پھر پوری ٹیم ڈسٹرب ہو یہ نہیں ہونا چاہیے۔

مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے مل کر فیصلے کریں، کرکٹ میرے بلڈ میں ہے، اس لیے کھیل سے آگاہ رہتا ہوں، جہاں بھی ہوں کرکٹ دیکھتا رہتا ہوں، کیا ہو رہا ہے یہ سب پتہ ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ حال ہی میں تجربات کرنے سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو نقصان ہوا ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں جو پرفارمنس رہی وہ سب کے سامنے ہیں۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی ٹیم بہت مشکل سے بنتی ہے، آپ نے اس میں تبدیلیاں کردیں، ٹیسٹ ٹیم کی ڈیولپمنٹ آسان نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تو ٹیسٹ میچز بھی کم ملتے ہیں، چار، چار تبدیلیاں کریں تو اس سے بیٹنگ اور بولنگ میں یکسر تبدیلی ہوجائے گی۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں ہم آف ٹریک ہوئے، تبدیلیوں سے نتائج حاصل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے وائٹ بال کرکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان ٹیم بلاشبہ ایک طاقت کا نام ہے، وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کے بولرز اور بیٹرز صف اوّل کے ہیں۔

انہوں نے ہر فارمیٹ کے علیحدہ کپتان کی تجاویز سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ الگ الگ کپتان بنانے سے آپ بہت زیادہ چیزوں کو ہلا جلا دیں گے، ہمارے ہاں کپتان الگ الگ کرنے سے مقابلے بازی شروع ہو جاتی ہے۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ الگ الگ کپتان کرنے سے ایک سیاسی ماحول بن جاتا ہے، چیزیں آسان نہیں رہتیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.