پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90کی دہائی میں اُسامہ بن لادن سے نواز شریف نے فارن فنڈنگ لی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ قانونی پیچیدگیوں کے پیچھے چھپنا چاہتی ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو فارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا، تحریک انصاف کے سوا کسی نے سیاسی فنڈ ریزنگ نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ اورسیز پاکستانیوں نے تحریک انصاف کو فنڈز دیے، نواز شریف نے ملک کے اندر قبضہ مافیا کو پروان چڑھایا، ہم نے 40 ہزار ڈونرز کی تفصیل دی، یہ تفصیلات نہیں دے پا رہے ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ مریم نواز کھوکھر برادران کی سرپرستی کررہی ہیں یہ ان کے اے ٹی ایمز ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کی تو تختیاں نکل آئی ہیں کہ ان کو فنڈز لیبیا اور عراق سے آئے، مولانا فضل الرحمٰن جو پیزا کھانے کی خواہش رکھتے تھے حلوے کا حساب بھی دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اجلاس میں ہمیشہ کی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی بھاگے ہوئے ہیں، ن لیگ آج اجلاس میں کہہ گئی ہےکہ ہمارا ریکارڈ فرخ حبیب کو نا دیا جائے، سوال یہ ہے ان کو کس بات کا ڈر ہے جو ریکارڈ دینے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے اسکروٹنی کمیٹی میں ایک ایک اکاؤنٹ ظاہر کیا مگر ان کے کئی اکاؤنٹس نکل آئے ہیں، یہ ہمیں ریکارڈ کیوں نہیں دکھا رہے ان کو کس بات کا ڈر ہے ؟
ان کو ڈر ہے کہ ان کی فارن فنڈنگ، منی لانڈرنگ اور فیک اکاؤنٹس پکڑے جائیں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی نے حقائق الیکشن کمیشن کے سامنے رکھنے ہیں فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، بلاول، مریم، مولانا فضل الرحمٰن بھی ریکارڈ لائیں میں بھی ریکارڈ سامنے رکھتا ہوں۔
Comments are closed.