ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں مدعو عالمی رہنماؤں کی فہرست جاری کردی گئی ہے، روس اور شمالی کوریا کے صدر جنازے میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کا سلسلہ 19 ستمبر کو تدفین کے ساتھ مکمل ہوگا، ملکہ کی آخری رسومات کے اجتماع کو دہائیوں کا بڑا اجتماع قرار دیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں دنیا بھر سے سیکڑوں رہنماؤں اور غیر ملکی شاہی خاندان کے افراد کی آمد متوقع ہے، ویسٹ منسٹر ایبے میں 2 ہزار افراد کی گنجائش ہے۔
برطانوی حکام کے مطابق آخری رسومات میں صرف ریاست کے سربراہان کو ایک یا دو افراد سمیت مدعو کیا گیا ہے، اس سلسلے میں دنیا بھر سے شاہی خاندانوں کی لندن آمد جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملکہ کے جنازے میں ڈچ بادشاہ ولیم الیگزینڈر، ملکہ میکسیما اور ولی عہد شرکت کریں گے، بیلجیئم کے کنگ فلپ، ناروے کے بادشاہ ہرالڈ پنجم، موناکو کے شہزادہ البرٹ دوم بھی شریک ہوں گے۔
جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو اور مہارانی ماساکو کو آخری رسومات میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، 2019 میں تخت سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈنمارک کی ملکہ مارگریتھ اور اسپین کے بادشاہ فلیپ ششم اپنے والد، سابق بادشاہ جوآن کارلوس اوّل کے ہمراہ لندن پہنچ گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن مہمانوں کی فہرست میں سرفہرست، اس کے علاوہ فرانس کے صدرایمانوئل میکرون اور ترکی کے صدر طیب اردوان بھی شریک ہوں گے۔
ملکہ کی آخری رسومات میں برازیل کے صدر جیر بولسونارو، یورپی کمیشن اور یورپی کونسل کے سربراہان بھی موجود ہوںگے، اٹلی کے صدر سرجیو ماتاریلا، جرمنی کے فرانک والٹر شٹائن مائر بھی شرکت کریں گے۔
فہرست کے مطابق اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ، جنوبی کوریا کے یون سک یول، آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن بھی مہمانوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی آخری رسومات میں 56 ممالک پر مشتمل دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے رہنما بھی شریک ہوںگے۔ کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو بھی جنازے میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا ہے۔
کامن ویلتھ سے زیادہ تر سابق برطانوی کالونیوں کے رہنما ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے صدر جنازے میں موجود ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ، فجی کے وزیراعظم فرینک بینی ماراما کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق گزشتہ چھ دہائیوں میں یہ پہلا سرکاری جنازہ منعقد کیا جارہا ہے، جنازے میں دنیا بھر سے چند ممالک کے سربراہان کو سیاسی تحفظات کی بنیاد پر مدعو نہیں کیا گیا، ان میں روس، شمالی کوریا، بیلاروس اور میانمار کے سربراہان شامل ہیں۔
Comments are closed.