امریکی فلسفی اور سیاسی تجزیہ کار نوم چومسکی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے متنازع جی20 اجلاس منعقد کرنے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں نوم چومسکی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جی20 اجلاس کا انعقاد بے ضمیری کا مظہر ہے۔ جی 20 ممالک کو مقبوضہ کشمیر میں اجلاس سے دور رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تقسیم کے بعد پیدا ہونے والا مسئلہ کشمیر برسوں بعد اور بھی سنگین ہوگیا ہے۔ بھارت نے 2019 میں قانونی معاہدوں کی دھجیاں اڑا کر مقبوضہ کشمیر کو مسلح کیمپ میں بدل دیا۔ مقبوضہ کشمیر زمین کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ ہے۔
نوم چومسکی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر قید، تشدد، لاپتا افراد اور بنیادی حقوق سے محروم لوگوں کا علاقہ ہے۔
Comments are closed.