ترجمان حکومتِ بلوچستان فرح عظیم شاہ نے لسبیلہ میں پیش آئے حادثے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اس کے اسباب پر روشنی ڈالی ہے۔
فرح عظیم شاہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ مسافر کوچ کا حادثہ اوور اسپیڈنگ کے باعث پیش آیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مسافر کوچز پر ٹریکنگ سسٹم لگایا گیا تھا جو اب کام نہیں کر رہا، ٹریکنگ سسٹم نہ ہونے پر ٹرانسپورٹرز کا روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان حکومتِ بلوچستان کے مطابق حادثات کا سبب ڈرائیورز کی مناسب ٹریننگ اور روڈ سینس نہ ہونا ہے، ہائی ویز دو رویہ نہ ہونے کی وجہ سے کئی قیمتیں جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے شاہراہوں پر پیٹرولنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ترجمان حکومتِ بلوچستان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ ریکوڈک منصوبے کا معاہدہ کامیابی سے ہو چکا ہے، بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ اور کسان کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے، وفاق اور پی پی ایل کی طرف سے صوبے کو 75 ارب روپے کی ادائیگی نہیں ہوئی۔
فرح عظیم شاہ نے مزید کہا ہے کہ وفاق کی طرف سے بقایاجات کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، وفاق کی جانب سے بار بار یقین دہانیاں کرائی گئیں، مگر عملی اقدامات ابھی ہونا ہیں۔
حکومتِ بلوچستان کی ترجمان فرح عظیم شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مالی بحران کے باعث اب تک ہم اپنے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے سکے ہیں۔
واضح رہے کہ بیلہ کے قریب مسافر کوچ کو حادثہ پیش آیا تھا جو کھائی میں جا گری تھی جس کے نتیجے میں اس میں آگ لگ گئی تھی۔
پیش آنے والے اس المناک بس حادثے میں 42 افراد لقمۂ اجل بن گئے تھے۔
Comments are closed.