بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

’لڑائی میں ساتھ نہ دینے پر‘ شوہر کو قتل کرنے والی خاتون کو 18 سال قید کی سزا

لورنا مڈلٹن: ’لڑائی میں ساتھ نہ دینے پر‘ شوہر کو قتل کرنے والی خاتون کو 18 سال قید کی سزا

ولیم اور لورنا مڈلٹن

،تصویر کا ذریعہSpindrift

،تصویر کا کیپشن

ولیم اور لورنا مڈلٹن اپنی شادی کے موقع پر

اپنے شوہر کو گھر میں چاقو کے وار کر کے قتل کرنے والی خاتون کو عدالت نے کم از کم 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

36 سالہ لورنا مڈلٹن نے اپنے 38 سالہ شوہر ولیم مڈلٹن کے دل میں چاقو گھونپ دیا تھا۔ لورنا کا کہنا تھا کہ ایک اجنبی کے ساتھ لڑائی کے دوران ولیم نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

پولیس اہلکار جب کلائڈ بینک نامی علاقے میں واقع فلیٹ میں پہنچے تو انھیں ولیم مڈلٹن کی خون میں لت پت لاش ملی جس کے پاس دو چاقو پڑے ہوئے تھے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ لورنا مڈلٹن نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ "Revenge is a dish best served cold” یعنی ’انتقام لینے میں مزا اس وقت ہے جب یہ عجلت میں نہ لیا جائے۔‘

یہ واقعہ 26 جون 2020 کو پیش آیا تھا۔

تاہم بعد میں انھوں نے یہ موقف اپنایا کہ انھوں نے جو کچھ کیا وہ اپنے دفاع میں کیا تھا۔ لیکن جیوری نے ان کے اس دعویٰ کو مسترد کر دیا۔

گلاسگو میں ہائی کورٹ میں جب انھیں سزا سنائی گئی تو وہ رونے لگیں۔ لورنا چار بچوں کی ماں ہیں۔

جج لارڈ کلارک نے کہا کہ انھوں نے کم از کم سزا کی معیاد میں اس لیے اضافہ کیا ہے کہ یہ قتل گھر کی محفوظ چار دیواری میں ہوا۔

جج نے مزید کہا ’آپ کے بارے میں شواہد ہیں کہ جیسے آپ کو یہ خوفناک قاتلانہ حملہ یاد ہی نہیں ہے۔‘

وکیلِ دفاع وکٹوریا ینگ نے کہا کہ لورنا نے اپنے جرم پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے جو بظاہر سچ لگ رہا ہے۔

’وہ جیل کے ماحول میں بہت مشکل سے گزارہ کر رہی ہیں۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.