لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ کی ضمانت منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ نیب اُن جائیدادوں کی چھان بین نہیں کرسکتا جو پہلے سے عدالت میں زیر بحث ہیں۔
عدالت نے کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ کو منشیات کیس میں ضمانت پر رہائی کے تین دن بعد نیب نے نوٹس جاری کیا، رانا ثنا کو نیب نے اس وقت کیوں گرفتار نہیں کیا جب وہ زیر حراست تھے۔
لاہور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللّٰہ کے خلاف انکوائری کو التوا میں کیوں رکھا گیا۔
فیصلے کے مطابق منشیات کیس میں ضمانت سے پہلے کال اپ نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔
Comments are closed.