قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے سی پیک اتھارٹی کے بل کو اپوزیشن کی شدید مخالفت اور نعرے بازی کے باوجود منظور کروا لیا۔
وزیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ایوان میں بل پیش کیا۔ اپوزیشن نے اسپیکر سے بات کرنے کی اجازت طلب کی تو اسپیکر نے انکار کر دیا۔
اپوزیشن کی جانب سے پہلے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی گئی، بعد میں اپوزیشن ارکان نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
اپوزیشن نے گو عمران گو، رہا کرو رہا کرو ، پارلیمنٹ کو رہا کرو، آٹا چور ہائے ہائے، چینی چور ہائے ہائے کے نعرے بھی لگائے۔
اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود اسپیکر نے رائے شماری کے بعد بل منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم کا بل اور محاصل کے حصول کے لیے ون ونڈو کی منظوری کے لیے پاکستان سنگل ونڈو بل کی بھی منظوری دے دی۔
Comments are closed.