بانیٔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) الطاف حسین نے برطانوی عدالت کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دے دیا اور کہا ہے کہ فیصلے پر جشن منانے والے جیت کر بھی ہار گئے۔
بانیٔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے کیس ہارنے کے بعد اپنے قانونی ماہرین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں ماہرِ قانون عاطف چوہدری اور سلمان عاطف بھی شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ سراسر یک طرفہ اور افسوس ناک ہے، وکلاء کو فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی تیاری کرنے کا کہہ دیا ہے۔
بانیٔ متحدہ نے کہا کہ فیصلے سے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں، چار دھائیوں سے جدوجہد کر رہا ہوں کبھی کسی قوت کے سامنے نہیں جھکا۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام ورکرز پُرامن رہیں، ہم بلا امتیازِ رنگ، نسل و مذہب، انسانی حقوق اور یکساں حقوق پر یقین رکھتے ہیں، جج کے فیصلے میں تضاد ہے، فیصلہ سنا کر لکھا ہے کہ مزید سماعت کی بھی ضرورت ہے۔
بانیٔ متحدہ نے کہا کہ افسوس ہے کہ سماعت کے دوران ہمارے پیش کردہ حقائق، ثبوت اور شواہد کو نظر انداز کیا گیا، میری رہنمائی اور توثیق کے بغیر کیا جانے والا کوئی فیصلہ، قرار داد یا ترمیم آئینی نہیں۔
بانیٔ ایم کیو ایم نے پریس کانفرنس میں فیصلہ پڑھ کر سنایا اور نوازشریف کے ترجمان مصدق ملک کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصدق ملک نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم مجھ سے لاتعلقی اختیار کرے اور آئین میں ترمیم کرے ورنہ نتائج کے لیے تیار رہے۔
اس موقع پر عاطف چوہدری نے کہا کہ اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔
Comments are closed.