ہفتہ 23؍ربیع الثانی 1444ھ 19؍نومبر 2022ء

عمران خان نے کارکنوں کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیدی

a plan

اسلام آباد: چیئرمین  پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور لانگ مارچ کے شرکا کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے دی۔

وڈیو لنک کے ذریعے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک اب رُکے گی نہیں۔ حقیقی آزادی مارچ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو شفاف الیکشن کا مطالبہ کریں گے۔ پوری قوم مل کر ہمارے ساتھ جدوجہد میں شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ سے اگلے ہفتے پنڈی میں ملاقات ہوگی۔

دریں اثنا عمران خان نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی پارٹی نے اس طرح کی سیاسی کوشش نہیں کی۔ ہمارے میر جعفر اور میر صادق بیرونی سازش سے ملے، ہمارے غداروں نے ہماری حکومت گرائی۔ اُس دن سے عوام کو جگایا جارہا ہے۔ ہم عوام کو شعور دے رہے ہیں۔ خواتین بھی اس مارچ میں شریک ہوئیں۔  انہوں نے کہا کہ صرف ایک جاگی ہوئی قوم آزادی کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہماری یہ تحریک 7 ماہ پہلے شروع ہوئی۔ لوگوں نے اس میں قربانیاں دیں۔ 25 مئی کا ظلم کبھی نہیں بھولوں گا۔ یہ فاشسٹ لوگ پرامن لوگوں کے قتل میں شامل ہیں۔ میرے اوپر 23 مقدمات بنائے، ساری پی ٹی آئی پر کیسز ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں بلاول اور فضل الرحمان نے مارچ کیا، مگر ہم نے کبھی کسی کو نہیں روکا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو خوف کی فضا بنائی گی ہے، ایسا ظلم تو مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوا۔ مجھے انہوں نے اس طرح رکھا جیسے میں غدار ہوں۔ میرے نوکروں کو ایجنسیوں نے پیسے دے کر خریدا۔ شہباز گل کو ایک جملے پر پکڑ لیا، پروڈیوسر کو اٹھا لیا۔ شہباز گل کو ننگا کرکے تشدد کیا گیا۔ یونیورسٹی پروفیسر کو خوف پھیلانے کے لیے مارا گیا۔ اعظم سواتی 75 سالہ سینیٹر کے ساتھ کیا ہوا۔ ایک ٹوئٹ پر اس کو ننگا کرکے مارا گیا۔ منہ بند کرنے کے لیے میاں بیوی کی وڈیو گھر بھیجی گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں عمران خان ڈر جائے گا اور چپ کرکے بیٹھ جائے گا۔ مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کا مجھ سے پہلے پتا تھا۔ عمران خان کے خلاف دینی توہین ثابت کرنے کے لیے مہم چلائی گئی۔ ہماری فیڈرل پارٹی ہے۔ فیڈرل پارٹی ملک کو بچا سکتی ہے۔مجھے ہر جگہ پر لیٹر آتا تھا کہ آپ کی جان خطرے میں ہے۔ خطرے کے باوجود بھی نکلا ہوں۔ میں اب آرہا ہوں پنڈی، میں حقیقی آزادی کے لیے نکلا ہوں۔ چوروں کی غلامی سے آزاد کرنے آیا ہوں۔

You might also like

Comments are closed.