ملتان ایئرپورٹ پر طیارے کا ایک ٹائر پنکچر ہونے کے معمولی واقعہ نے بوئنگ سے منسلک 10 پروازوں کا شیڈول 5 روز تک درہم برہم کردیا، جس سے ہزاروں مسافر متاثر ہوئے۔
پی آئی اے کی پرواز پی کے 716 چھ اکتوبر کو مدینہ سے ملتان پہنچی تو بوئنگ 777 طیارے کا ایک ٹائر پنکچر تھا، طیارے سے اگلی پرواز پی کے 715 اسی رات 7 بج کر 40 منٹ پر ملتان سے مدینہ کے لیے شیڈول تھی۔
لاہور سے سڑک کے راستے نیا ٹائر ملتان پہنچا یوں صرف 15 سال پرانا یہ طیارہ اگلی صبح 9 گھنٹے 16 منٹ کی تاخیر سے منزل کے لیے روانہ ہوسکا۔
اس تاخیر کے باعث طیارے کی مدینہ سے کراچی کی پرواز پی کے 744 کی روانگی میں 10 گھنٹے 7 منٹ کی تاخیر ہوئی۔
اسی بوئنگ کی کراچی سے جدہ کے لیے پرواز پی کے 731 بھی شیڈول تھی، لیٹ پہنچنے کی وجہ سے اگلی پرواز کی روانگی مقررہ وقت سے 9 گھنٹے 22 منٹ تاخیر کا شکار ہوئی۔
7 اکتوبر کو جدہ سے اسلام آباد کے لیے پی کے 760 بھی اسی طیارے کے ذریعے شیڈول تھی، جس کی روانگی میں 9 گھنٹے 11 منٹ تاخیر ہوئی۔
اسی طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے دمام کی پرواز پی کے 245 لگ بھگ 9 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی، 8 اکتوبر کو دمام سے اسلام آباد واپسی کی پرواز پی کے 246 شیڈول سے 8 گھنٹے 33 منٹ لیٹ ہوئی۔
6 اکتوبر کو ٹائر پنچر سے شروع ہوئی تاخیر کے سبب اسی بوئنگ نے اسلام آباد سے 8 اکتوبر کو ریاض کی پرواز پی کے 753 کے ٹیک آف میں 8 گھنٹے 14 منٹ تاخیر کی۔
اسی روز ریاض سے اسلام آباد کی پرواز پی کے 754 مقررہ وقت 11 بجکر 30 منٹ کی بجائے 8 گھنٹے 17 منٹ سے روانہ ہوئی۔
9 اکتوبر کو اسلام آباد سے جدہ کے لیے اسی طیارے سے فلائٹ پی کے 742 آپریٹ کی گئی، جو 2 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہوئی۔
جدہ سے لاہور کی پرواز پی کے 760 شیڈول سے 2 گھنٹے 12 منٹ لیٹ ہوئی، ان 10 پروازوں سے عمرہ زائرین سمیت لگ بھگ ہزاروں مسافروں نے سفر کیا جو غیر معمولی تاخیر کے سبب اذیت سے دوچار ہوئے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق قومی ایئرلائن کی انتظامیہ اگر چاہتی تو پہلے روز ہی متبادل طیارہ فراہم کر کے اس بوئنگ سے منسلک پروازوں کا شیڈول بہتر کر سکتی تھی مگر طیاروں کی قلت کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
Comments are closed.